جمعہ‬‮ ، 28 مارچ‬‮ 2025 

مسلمانوں کے جذبات کے ساتھ اس قدر گھٹیا مذاق ،عامر لیاقت اور وقار ذکا روہنگیا مسلمانوں کے نام پر قوم کیساتھ افسوسناک فراڈ کا انکشاف

datetime 11  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (مانیٹرنگ ) ڈاکٹر عامر لیاقت حسین اور وقار ذکا روہنگیا مسلمانوں کی مدد کیلئے میانمار گئے تھے لیکن انہیں ڈی پورٹ کردیا گیا ۔ ایک ہی روز میں تمام تر کارروائیاں ہونے پر سوشل میڈیا پر لوگوں نے سوالات اٹھانے شروع کردیے ہیں اور بعض لوگوں نے تو ان کے بورڈنگ پاس دیکھتے ہوئے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ وہ صرف بنکاک سے ہی ڈرامہ کرکے واپس پاکستان آگئے اور کبھی میانمار گئے ہی نہیں۔

ویب سائٹ پڑھ لو نے عامر لیاقت حسین اور وقار ذکا کے بورڈنگ پاس کو بنیاد بناتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ دونوں شخصیات میانمار گئی ہی نہیں۔ ویب سائٹ اپنے دعوے کی سچائی کیلئے دلیل دیتے ہوئے لکھتی ہے کہ ایک دن دونوں حضرات دبئی سے فلائٹ لے کر بنکاک گئے اور وہاں سے کنیکٹنگ فلائٹ لے کر ینگون پہنچے اور پھر وہاں گرفتار ہو کر پاکستان بھی واپس پہنچ گئے، ایک ہی دن میں ایسا کیسے ممکن ہوسکتا ہے۔ برما میں گرفتار ہونے والے ڈاکٹر عامر لیاقت اور وقار ذکا پاکستان واپس پہنچ گئے، دونوں کس حال میں ہیں اور واپس کیسے پہنچے؟ حیران کن دعویٰ سامنے آگیا سوشل میڈیا پر بھی عامر لیاقت حسین اور روقار ذکا کے بورڈنگ پاس کو ہی بنیاد بنا کر صارفین یہ سوال کر رہے ہیں کہ اگر دونوں اینکرز واقعی میانمار گئے تھے تو وہاں کے بورڈنگ پاس کہاں ہیں اور صرف بنکاک کا ہی بورڈنگ پاس کیوں شیئر کیا گیا ہے؟۔دوسری جانب ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر دعویٰ کیا ہے کہ انہیں میانمار پہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا اور 6 گھنٹے تک حراست میں رکھنے کے بعد ڈی پورٹ کردیا گیا۔ ویب سائٹ نے یہ سوال بھی اٹھایا ہے کہ اگر پاکستان سے براہ راست میانمار کوئی فلائٹ جاتی ہی نہیں تو پھر عامر لیاقت حسین اور وقار ذکا کو براہ راست پاکستان کیسے واپس بھجوادیا گیا؟

اس دعویٰ کو اس وقت مزید تقویت ملتی ہے جب عامر لیاقت حسین اور وقار ذکا کی میانمار یاترا کے سفر کے وقت کا جائزہ لیا جائے۔ کیونکہ ایک دن میں 24 گھنٹے ہوتے ہیں اور یہ کیسے ممکن ہے کہ آپ دوملکوں کی کنیکٹنگ فلائٹ لے کر ایک ملک پہنچیں اور پھر وہاں 6 گھنٹے گرفتار رہیں، جس کے بعد آپ اسی دن اپنے وطن واپس بھی پہنچ جائیں؟۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے


میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…