اسلام آباد(آئی این پی) اٹارنی جنرل پاکستان اشتراوصاف نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں سیاسی مقدمات لائے گئے اور فریقوں کو اپیل کے حق کے بغیر چھوڑ دیا گیا،آئین مقننہ ،عدلیہ اور انتظامیہ میں اختیارات کی حدبندی کرتا ہے، سیاسی مقدمات میں میڈیا پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے،خیالات کے تبادلے کیلئے ادارہ جاتی مذاکرات کے طریقہ کار کو اپنانا ہوگا۔پیر کو سپریم کورٹ میں نئے عدالتی سال کے سلسلے میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
جس میں چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تمام ججز نے شرکت کی۔ فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اشتراوصاف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیالات کے تبادلے کیلئے ادارہ جاتی مذاکرات کے طریقہ کار کو اپنانا ہوگا۔ خیالات کے تبادلے سے اداروں کی آزادی پر سمجھوتا نہیں ہوتا،آئین،مقننہ ،عدلیہ اور انتظامیہ میں اختیارات کی حدبندی کرتا ہے،سپریم کورٹ میں سیاسی مقدمات لائے گئے اور فریقوں کواپیل کے حق کے بغیر چھوڑ دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سیاسی مقدمات میں میڈیا پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔(خ ف)