اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ایٹمی پھیلاؤ کے معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے کہ اس معاملے کا فرد واحد ہی ذمہ دار ہے کیونکہ ڈاکٹر قدیر خان ہر گز ایٹمی مواد سر پر اٹھا کر تو نہیں لے گئے ہوں گے، فرحت اللہ بابر،حقائق ان کیمرہ بتانے کے لیے تیار ہوں کہ کس
کی جیب میں کتنے پیسے گئے تھے، رحمان ملک۔ تفصیلات کے مطابق سینٹ میں پاکستان پیپلزپارٹی نے ایٹمی پھیلائو کے حوالے سے پرویز مشرف کے ڈاکٹر عبدالقدیر خان پر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے پرویز مشرف کے ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے متعلق بیان پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرویزمشرف کے بیان سےایٹمی پھیلاؤ میں پاکستانی تعاون کے بین الاقومی موقف کو تقویت ملے گی۔ ایٹمی پھیلاؤ کے معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے کہ اس معاملے کا فرد واحد ہی ذمہ دار ہے کیونکہ ڈاکٹر قدیر خان ہر گز ایٹمی مواد سر پر اٹھا کر تو نہیں لے گئے ہوں گے۔ ہم کہتے تھے کہ امریکا اور بھارت کے درمیان ایٹمی معاہدہ یک طرفہ ہے اب انھیں یہ کہنے کا جواز مل گیا ہے کہ پاکستان ایٹمی پھیلاؤ میں ملوث ہے۔اس موقع پر چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف نے یہ بیان اس وقت کیوں دیا اور معاملے کو اس وقت کیوں دوبارہ کھولا گیا ہے جب ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک بیان بھی آیا ہے جبکہ یہ معاملہ بہت حساس ہے۔انھوں نے کہا کہ بدقسمتی سے اگر یہ بیان کسی سویلین صدر یا وزیر اعظم کی جانب سے آتا تو اسے چھوڑا نہیں گیا ہوتا تاہم اگر ایوان سمجھے تو اس معاملے پر سینیٹ کے پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی میں زیر غور لایا جائے گا۔پی پی پی کے سینیٹر رحمٰن ملک نے کہا کہ اس معاملے پر حقائق ان کیمرہ بتانے کے لیے تیار ہوں کہ کس کی جیب میں کتنے پیسے گئے تھے۔