لاہور(آئی این پی) مسلم لیگ (ق)کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ہمیں نا تو نواز شریف کا نیا پاکستان چاہیے اور نہ بنانے کی اجازت دیں گے ہمیں وہی پاکستان چاہئے جو قائداعظم اور علامہ اقبال کا ہے‘ نواز شریف کہتے ہیں میرا قصور کیا ہے، ذاتی مفاد کے لیے انہوں نے سپریم کورٹ میں جعلی کاغذ جمع کروائے اور اپنی بیٹی سے دستخط کروائے اور اپنے جرم میں شریک کیا، مجھے سپریم کورٹ کے ان ججوں پر فخر ہے جنہوں نے قومی مفاد میں فیصلہ کیاہے ‘
،بیٹی سے کاغذات پر دستخط کرانے پرسابق وزیراعظم کو شرم آنی چاہئے‘نوازشر یف کا دل کرتا ہے کہ کسی نہ کسی کے ساتھ سینگ لڑالو، وہ انتشار چاہتے ہیں لیکن وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔ سوموار کے روز میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ(ق)کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ نواز شریف نے کہا کہ عوام نے منتخب کیا اور 5 ججوں نے نکال دیا، نواز شریف نے ریلی میں پہلے 5 معزز جج، پھر 5 جج اور پھر کہا کہ 5 لوگوں نے نکال دیا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشر یف کہتے ہیں میں نیا پاکستان بناں گا، نئے پاکستان سے نواز شریف کی کیا مراد ہے عمران خان نے بھی نئے پاکستان کی بات کی لیکن ان کا مطلب کچھ اور تھا تاہم ہمیں نواز شریف کا نیا پاکستان نہیں چاہیے، یہ نیا پاکستان کون سا بنانا چاہتے ہیں، اس کی اجازت نہیں دیں گے ہمیں قائداعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان چاہیے۔چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ نواز شریف کہتے ہیں میرا قصور کیا ہے، ذاتی مفاد کے لیے انہوں نے سپریم کورٹ میں جعلی کاغذ جمع کروائے اور اپنی بیٹی سے دستخط کروائے اور اپنے جرم میں شریک کیا بیٹی سے دستخط کرانے سے بڑا جرم کوئی نہیں ہے، نواز شریف ان کاغذات پر شہباز، حمزہ یا صفدر کے دستخط کرا لیتے،بیٹی سے کاغذات پر دستخط کرانے پرسابق وزیراعظم کو شرم آنی چاہئے تھی نواز شریف نے اپنے جعلی کاغذات پر بھی بیٹی سے دستخط کرالئے شہباز شریف ماڈل ٹاون کیس سے بچ نہیں سکتے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے سپریم کورٹ کے ان ججوں پر فخر ہے جنہوں نے قومی مفاد میں فیصلہ کیا نواز شریف کی عادت ہے، ان کا دل کرتا ہے کہ کسی نہ کسی کے ساتھ سینگ لڑالو، وہ انتشار چاہتے ہیں لیکن وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔