لاہور(آئی این پی) نون لیگ کیخلاف درخواست دائر کرنے والے وکیل کو لاہور ہائیکورٹ نے قیمتی وقت ضائع کرنے پر دس ہزار روپے جرمانہ کر دیا‘عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایک شحض کے نااہل ہونے پر پوری سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سید منصور علی شاہ نے عاصم عزیز ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی،
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نوازشریف نااہل ہوچکے ہیں جس کے بعد مسلم لیگ ن کی پارٹی رجسٹریشن ازخود ختم ہوچکی ہے لہذا عدالت مسلم لیگ ن کو اسی نام سے الیکشن لڑنے سے روکے اور شیر کا انتخابی نشان استعمال کرنے سے بھی روک دے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کون سا ایسا قانون ہے جو پارٹی سربراہ کے نااہل ہونے کے بعد پارٹی کی رجسٹریشن ختم کرنے کا کہتا ہے؟ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایک شحض کے نااہل ہونے کے بعد پوری سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی، سیاسی پارٹی کا مطلب ایک شحض نہیں ہوتا، دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل عاصم عزیز اپنی پٹیشن سے متعلق کوئی قانون پیش نہیں کرسکے چیف جسٹس نے عدالتی وقت ضائع کرنے پردرخواست گزار کے وکیل کو 10 ہزار روپے جرمانہ کر دیا، اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے معذرت کی جس پر چیف جسٹس نے واپس لینے کی بنیاد پر درخواست خارج کر دی اور جرمانے کا فیصلہ واپس لے لیا۔