پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

’’ابوابو ابو میری بات سنیں ‘‘۔۔شہید شخص کے بچے نے سب کو اشکبار کردیا ،افسوسناک صورتحال

datetime 24  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی) لاہور میں ہونیوالی دہشت گردی میں شہید ہونیوالے شخص کے چھوٹے بچے کے رونے سے جنرل ہسپتال میں ہر آنکھ اشکبار ہوگئی ۔ تفصیلات کے مطابق سوموار کے روز جب فیر روز پور روڈ دھماکے میں شہید ہونیوالے ایک شخص کی لاش لائی گئی تو کچھ دیر بعد ایک خاتون اپنے بچے کے ہمراہ وہاں پہنچی اور بچے نے وہاں پر ’’ابوابو ابو میری بات سنے ‘‘

کہنااور رونا شروع کر دیا جس سے ہر آنکھ اشکبارہوگئی او ر وہاں موجود افراد بچے کو دلاستہ دیتے رہے ۔ لاہور میں ارفع کر یم ٹاور کے قر یب ہونیوالی دہشت گردی کے بعد جیو فینسنگ وہیکل جائے وقوعہ پر پہنچا ئی گئی۔ پولیس کے مطابق ،جیو فینسنگ وہیکل کے ذریعے تمام موبائل کالز کا ریکارڈ حاصل کرکے انکی تفتیش کی جائے گی جسکے لیے متعلقہ محکمہ نے فوری طور پر کام شروع کر دیا ہے اور اس سے دیکھاجائیگا کہ کیا دہشت گرد کی دہشت گردی کر نے سے پہلے یہاں سے کسی سے فون پر بات تو نہیں ہوئی ہے یا اس کو کوئی سہولت کار تو پہلے سے یہاں موجود نہیں تھا ۔ لاہور میں ہونیوالی دہشت گردی میں پولیس کے قر یب سے گزرنے والا رکشہ ڈرائیو بھی جاں بحق ۔ عینی شاہد نے بتایا کہ جب پولیس اہلکار جمع ہوئے تو میں نے سڑک کی دوسری طرف سے دیکھا کہ اسی دوران ایک رکشہ بھی انکے پاس سے گزاررہا تھا جو خود کش حملہ کا نشانہ بنا اور جب میں اس طرف آیا تو میں نے دیکھا کہ رکشہ ڈرائیو کی ایک ٹانگ اسکے جسم سے الگ ہو چکی اور میں نے اس کو دیکھا تو وہ دنیا سے جا چکا تھا ۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…