منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

ہنگامی اقدامات کا انتباہ،پاکستان میں جلد ہی کیا ہونیوالا ہے؟ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجادی

datetime 23  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)ماہرین نے خبردار کیاہے کہ پاکستان کو اگلے 30برسوں تک خوراک کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ،2050 تک دنیا بھر میں غذائی بحران سنگین ہو سکتا ہے ۔ پاکستان میں اناج پیدا کرنے کا عمل روایتی ہے ،موسم کا پیٹرن بڑی تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے ، دنیا بھر کی طرح یہ پاکستان کیلئے بھی خطرہ ہے ، زرعی شعبہ کو ہنگامی بنیادوں پر ترجیح دینا ہو گا۔ ماہرین کے مطابق زمین پرآبادی میں افزائش مسلسل جاری ہے لیکن زمین کا رقبہ اتنا ہی ہے اور زراعت کیلئے کاشت والے علاقے بھی کم ہو رہے ہیں،

اس کی وجہ شہروں کا پھیلاو ہے ،اس وقت زمین پر بھوک کے پھیلنے کی کیفیت یہ ہے کہ ہر 9 میں سے ایک شخص خوراک سے محروم ہے ، اناج میں کمی کی ایک وجہ زمین کی زرخیزی میں کمی بھی بتائی جاتی ہے ۔سماجی ماہرین کا واضح طور پر اس صورت حال کے تناظر میں کہنا ہے کہ آبادی میں اضافے کا عمل تو روکنا ناممکن ہے ،سن 2030 میں دنیا کی آبادی8ارب 60 کروڑ کے لگ بھگ ہو جائے گی اور سن 2050 میں یہ آبادی10ارب کے قریب پہنچ جائیگی،اگر اسی رفتار سے آبادی بڑھتی رہی تو تراسی برس بعد زمین پر11ارب سے زائد نفوس بستے ہوں گے ۔سماجی ماہرین کا خیال ہے کہ زمین پر پیدا ہونے والے اناج سے خوراک کم نہیں ہوئی ہے لیکن اصل مسئلہ اس کی ترسیل کے نظام کو بہتر بنانا ہے ، ان ماہرین کے مطابق خوراک کھانے سے زیادہ ضائع کی جاتی ہے اور یہی بھوک میں افزائش کی بنیاد ہے ۔ اس عمل میں ضروری ہے کہ خوراک کے ضائع ہونے کے سلسلے کو کسی طرح روکا جائے اور اگر ایسا ہو جاتا ہے تو بھوک کا نشان مٹانا آسان ہو گا۔زرعی سائنسدانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے زمین بردگی کا عمل جاری ہے اور کئی زرعی علاقے اب کاشت کے قابل نہیں رہے ، اس کی ایک بنیادی وجہ زیرزمین پانی کی کمیابی اور نمکیات میں اضافہ بھی ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…