اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جنگ گروپ کے خلاف توہین عدالت کیس،جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ سماعت کرے گا۔ عدالت نے میر شکیل، میر جاوید اور احمد نورانی سے ایک ہفتے میں جواب مانگا تھا۔25 جولائی کو جنگ گروپ کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوگی۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ پر خبریں شائع کرنے پرسپریم کورٹ کے پاناما عملدرآمد بینچ نے جنگ گروپ کے مالکان اور رپورٹرز کو
شوکاز نوٹس جاری کیے تھے۔ ان خبروں کی اشاعت پر جسٹس اعجازافضل نے ریمارکس دیے کہ میڈیا گروپ کھلم کھلا عدالت کی توہین کر رہا ہے جبکہ جسٹس اعجاز الحسن کا کہنا تھا کہ بدستورغلط رپورٹنگ کی جارہی ہے،یہ کھلم کھلا توہین عدالت ہے۔ اور جسٹس شیخ عظمت کا کہنا تھا کہ جس نے سٹوری چھاپی وہ خاموش بیٹھا ہے، احمد نورانی کوجرأت کیسے ہوئی کہ ججزسے رابطہ کرے، یہ نوبت بھی آگئی کہ ججزکوصحافی فون کریں گے۔ عدالت نے سماعت سے قبل جے آئی ٹی فائنڈنگ کی اشاعت پر شدید ردعمل کا اظہار کیا تھا، اعلیٰ عدالت نے جے آئی ٹی کے خلاف بے بنیاد خبر دینے پر جنگ گروپ کے رپورٹر احمد نورانی اور جنگ گروپ کے مالک میر شکیل الرحمان کو 25 جولائی کو طلب کر لیا ہے۔ 25 جولائی کو جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بنچ جنگ گروپ کی توہین عدالت کیس سے متعلق سماعت کرے گا۔