اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

حکومت کاگاڑیوں کے بعد ٹیلی فون کی مونوٹائزیشن پالیسی لانے کا فیصلہ ،حیرت انگیزتفصیلات سامنے آگئیں

datetime 17  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) وفاقی حکومت نے گاڑیوں کی مونوٹائزیشن پالیسی کے بعد ٹیلی فون کی مونوٹائزیشن پالیسی لانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس حوالے سے کابینہ ڈویژن نے سمری تیار کر کے متعلقہ ادارے کو بھجوا دی ہے۔ ذرائع کے مطابق کابینہ ڈویژن نے سرکاری ملازمین کے لئے ٹیلی فون کی مونوٹائزیشن پالیسی بلانے کے حوالے سے کام مکمل کر لیا ہے۔

ٹیلی فون کی مونوٹائزیشن گریڈ17سے22کے افسران کو دی جائے گی۔ پالیسی کے تحت جو بھی افسر سرکاری نمبر کی سہولت حاصل نہیں کرنا چاہتا اس کو ٹیلی فون الاؤنس کی مد میں رقم دی جائے گی۔ اس وقت گریڈ17کا سرکاری افسر13سو روپے ٹیلیفون الاؤنس لے رہا ہے جو کہ گریڈ22کے افسر کے لئے 5ہزار روپے کے لگ بھگ ہے۔ ذرائع کے مطابق ٹیلی فون مونوٹائزیشن سے 80فیصد افسران فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اس سے نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریچن کو سالانہ100ملین روپے کا نقصان ہو سکتا ہے کیونکہ جب افسران مونوٹائزیشن الاؤنس حاصل کریں گے تو این ٹی سی کی آمدن میں کمی وقع ہو گی۔ این ٹی سی پاکستان میں نمبر کی سہولیات فراہم کرنے والا خود مختار ادارہ ہے۔ ٹیلی فون کی مونوٹائزیشن کابینہ ڈویژن نے غور و خوص کے لئے متعلقہ اداروں کو بھجوا دی ہے جس کے بعد کابینہ نے اس کی منظوری لی جائے گی۔ واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے 2011ء میں گاڑیوں کی مونوٹائزیشن پالیسی کا اعلان کیا تھا یہ پالیسی20سے22گریڈ کے افسر حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ پالیسی نہ صرف ناکام ہوئی بلکہ افسران گاڑیاں رکھنے کے ساتھ ساتھ الاؤنس بھی وصول کر رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…