اسلام آباد (آن لائن) وفاقی حکومت نے گاڑیوں کی مونوٹائزیشن پالیسی کے بعد ٹیلی فون کی مونوٹائزیشن پالیسی لانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس حوالے سے کابینہ ڈویژن نے سمری تیار کر کے متعلقہ ادارے کو بھجوا دی ہے۔ ذرائع کے مطابق کابینہ ڈویژن نے سرکاری ملازمین کے لئے ٹیلی فون کی مونوٹائزیشن پالیسی بلانے کے حوالے سے کام مکمل کر لیا ہے۔
ٹیلی فون کی مونوٹائزیشن گریڈ17سے22کے افسران کو دی جائے گی۔ پالیسی کے تحت جو بھی افسر سرکاری نمبر کی سہولت حاصل نہیں کرنا چاہتا اس کو ٹیلی فون الاؤنس کی مد میں رقم دی جائے گی۔ اس وقت گریڈ17کا سرکاری افسر13سو روپے ٹیلیفون الاؤنس لے رہا ہے جو کہ گریڈ22کے افسر کے لئے 5ہزار روپے کے لگ بھگ ہے۔ ذرائع کے مطابق ٹیلی فون مونوٹائزیشن سے 80فیصد افسران فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اس سے نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریچن کو سالانہ100ملین روپے کا نقصان ہو سکتا ہے کیونکہ جب افسران مونوٹائزیشن الاؤنس حاصل کریں گے تو این ٹی سی کی آمدن میں کمی وقع ہو گی۔ این ٹی سی پاکستان میں نمبر کی سہولیات فراہم کرنے والا خود مختار ادارہ ہے۔ ٹیلی فون کی مونوٹائزیشن کابینہ ڈویژن نے غور و خوص کے لئے متعلقہ اداروں کو بھجوا دی ہے جس کے بعد کابینہ نے اس کی منظوری لی جائے گی۔ واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے 2011ء میں گاڑیوں کی مونوٹائزیشن پالیسی کا اعلان کیا تھا یہ پالیسی20سے22گریڈ کے افسر حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ پالیسی نہ صرف ناکام ہوئی بلکہ افسران گاڑیاں رکھنے کے ساتھ ساتھ الاؤنس بھی وصول کر رہے ہیں۔