اسلام آباد (آن لائن) 2019 میں پاکستان آبادی کے اعتبار سے دنیا کا پانچواں ملک بن جائے گا جبکہ 2050 میں پاکستان 30 کروڑ سے زائد آبادی کا ملک بن جائے گا ۔پاکستان میں آبادی بڑھنے کی شرح 1.9 فیصد ہے جبکہ بھارت میں 1.5 فیصد ہے ملک میں 44 فیصد بچے خوراک کی شدید کمی کا شکار ہیں ۔پاکستان دنیا کے رقبہ کا 0.6 پر محیط ہے ۔
بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق پاکستان 1950 میں دنیا میں زیادہ آبادی کے 13 ویں نمبر پر تھا ۔ 2014 کے دوران دنیا کی آبادی میں 32 لاکھ 50 ہزار نفوس کے اضافے کے ساتھ چوتھے نمبر آ گیا ہے جبکہ 2015 میں آبادی کے حوالے سے دنیاکا چھٹا ملک بن گیا تھا اور اگر یہی رفتار جاری رہی تو 2019 میں پاکستان آبادی کے حوالے سے دنیا کا پانچو اں ملک بن جائے گا ۔ 1951 تا 2015 کے 64 برسوں کے دوران ملک میں آبادی میں سب سے زیادہ اضافہ اسلام آباد میں ہوا جہاں مذکورہ عرصہ کے دوران آباد میں مجمودی طور پر 1381فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ دوسرے نمبر پر بلوچستان رہا جہاں 64 سالوں میں آبادی میں 726 فیصد اضافہ ہوا ۔ سندھ میں 588 فیصد اضافہ کے ساتھ تیسرے نمبر پر ‘ کے پی کے 455 فیصد اضافہ کے ساتھ چوتھے نمبر پر ‘ پنجاب کی آبادی میں 64 سالوں میں 383 فیصد اضافہ ہوا جبکہ فاٹا میں 233 فیصد اضافہ ہوا ۔ آبادی بڑھنے کے ساتھ ہی دنیا میں صاف پانی اور خوراک کی کمی واضح نظر آ رہی ہے اور دنیا میں روزانہ ہزارو ں بچے خوراک کی کمی کی وجہ سے جان کی بازی ہار جاتے ہیں ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا کو آؒ ادی پر کنٹرول کرنے کے لئے مثبت اقدامات کرنا ہوں گے ۔ورنہ آبادی اتنی بڑؑ ھ جائے گی کہ ایک عام فرد کو خوراک میسر ہونا مشکل ہو جائے گا ۔