اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس کے بعد خورشید شاہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا عدالتی فیصلے پر حکومت نے مٹھائیاں بانٹیں مگر جے آئی ٹی پر تابڑ توڑ حملے کر کے اسے متنازع بنانے کی کوشش کی۔ اس سب کے باوجود جے آئی ٹی نے
جس طریقے سے تفصیلی تحقیقات کی وہ سب کے سامنے ہے کیونکہ جے آئی ٹی نے ثبوتوں کے ساتھ ساری چیزیں پیش کی ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا نواز شریف نے قومی اسمبلی اور قوم سے خطاب میں کہا تھا الزام لگا تو وہ مستعفی ہو جائیں گے اور جے آئی ٹی رپورٹ میں سامنے آیا کہ کرپشن ہوئی اس کے بعد اب قوم نواز شریف سے استعفیٰ مانگ رہی ہے۔ خورشید شاہ نے بتایا اجلاس میں تمام جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ نظام چلنا چاہیے اور اسمبلی نہیں ٹوٹنی چاہیے۔اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بات کرتے ہوئے کہا پوری اپوزیشن متفق ہے کہ ہم آئین اور جمہوریت کے ساتھ ہیں اور انہوں نے وزیراعظم کو تجویز دی کہ موجودہ حالات کے پیش نظر نواز شریف کو فی الفور استعفیٰ دینا چاہیے۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا پاناما کیس کے معاملے میں جے آئی ٹی نے مکمل الٹر اساؤنڈ کیا ہے اور کرپشن کے خاتمے کیلئے سپریم کورٹ نے جو فیصلہ کیا وہ قبول کریں گے۔اس سے پہلے اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں پیر کو سینیٹ میں وزیراعظم نواز شریف کے استعفیٰ کی قرارداد منظور کرانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔