اسلام آباد(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما ٗوزیراعظم کے معاون خصوصی آصف کرمانی نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کی جانب سے قطری شہزادے کو سوالنامہ نہ بھجوانا انصاف کا قتل ہے ٗ کوئی فیور نہیں مانگ رہے ٗ انصاف چاہتے ہیں ٗ تحقیقات میں انصاف کے تقاضے پورے ہوتے نظر آنے چاہئیں ٗعمران خان کمپنی قوم کو گمراہ کررہے ہیں ٗغنڈہ گرمی ٗ دھونس اور دھاندلی سے اقتدار میں آنے والوں کی خواہشات ملیا میٹ ہونگی ۔
جوڈیشل اکیڈمی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی آصف کرمانی نے کہا کہ قطری شہزادے کا بیان شامل کیے بغیر جے آئی ٹی رپورٹ کی کوئی اہمیت نہیں ہوگی اور نامکمل تصور کی جائیگی۔آصف کرمانی نے کہاکہ قطر کے شہزادے نے جے آئی ٹی سے سوالنامہ مانگا اور کہا کہ وہ جواب ارسال کردیں گے تاہم جے آئی ٹی نے شہزادے کو سوالنامہ بھیجنے سے انکار کردیا ٗیہ انصاف کو قتل کردینے کے مترادف ہے، تحقیقات میں انصاف کے تقاضے پورے ہوتے نظر آنے چاہئیں، ہم انصاف چاہتے ہیں۔معاون خصوصی نے سوال اٹھایا کہ کیا سوالنامہ بھیجنے سے انکار سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین نہیں؟،انکار کرکے قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں ۔آصف کرمانی نے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے بیٹے ارسلان افتخار کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ارسلان افتخار کے کیس میں سپریم کورٹ کا بھی فیصلہ تھا کہ سوالنامہ بھیجا جائے تاہم اب ایسا نہیں ہورہا کیا یہ قانون کی دھجیاں نہیں اڑائی جاری ہیں ٗ ہمیں اعلیٰ عدلیہ کی جانب سے انصاف چاہئے ٗانصاف ایسا ہو جو نظر آئے ٗ ہم کوئی فیور نہیں مانگ رہے ہیں ٗ(ن) لیگ کے رہنما نے کہا کہ عمران خان قوم کو بدظن کرنے کی کوشش کررہے ہیں ٗ عمران خان عوام الناس میں گمراہی پھیلاتے ہیں، وہ اور ان کے حواری عجیب کہانیاں اور باتیں کرکے عوام کو کنفیوژکرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی کی تشکیل پر خوشی اس لیے منائی تھی کہ سپریم کورٹ نے نواز شریف کو نااہل نہیں کیا تھا ٗہمارا ایک چہرہ ہے لیکن عمران خان اور ان کیساتھی اپنے چہرے پر کئی چہرے سجالیتے ہیں اور یوٹرن لیتے رہتے ہیں۔آصف کرمانی نے کہا کہ جو غنڈہ گردی ٗدھونس ٗ دھاندلی سے اقتدار میں آنا چاہتے ہیں ان کی خواہشات ملیا میٹ ہوں گی۔
آصف کرمانی نے عمران خان کے یوٹرن لینے پر شعر پڑھا کہ ’’جب بھی چاہیں ایک نئی صورت بنالیتے ہیں لوگ ٗایک چہرے پر کئی چہرے سجالیتے ہیں لوگ‘‘۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے تحفظات پہلے دن سے سپریم کورٹ اور قوم کے سامنے پیش کر دیئے ہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم عام شہری کے طور پر جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہور ہے ہیں آپ نے خود دیکھا کہ میڈیا تک پہنچنے میں آج مجھے کتنی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ھم تو عام شہری کی طرح جے آئی ٹی میں آتے ھیں۔
یہ سوال ان سے کرنا چاہئے کہ جو اس لوہے کے گیٹ کے اندر بیٹھے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جسٹس (ر)سید سجاد علی شاہ نے نیوز اخبار کو 2007ئمیں انٹرویو میں کہا تھا کہ انہوں نے سپریم کورٹ حملے کی تحقیقات ملک کے دو ذمہ دار اداروں سے کرائی تھیں تو ان اداروں نے رپورٹ دی تھی۔
سپریم کورٹ پر حملے میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں ڈاکٹر آصف کرمانی نے کہا کہ مریم نواز کو جے آئی ٹی نے بلایا ہے ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور وہ پیش ہوں گی۔