سرگودھا(آئی این پی)انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج طارق محمودضرغام نے چک 95شمالی درگاہ علی محمدگجرمیں متولی اوراس کے ساتھیوں کے ہاتھوں بیس افرادکے قتل کیس کی سماعت گیارہ جولائی تک ملتوی کردی،قبل ازیں فاضل عدالت نے اس کیس کی سماعت شروع کی توملزمان کے وکلاء محمدافضل فاروقہ،چوہدری محمودحسین اورامیرخان روکھڑی نے عدالت میں فردجرم عائدنہ کرنے کی استدعاکی
اس کیس کی نوعیت پربحث کرتے ہوئے عدالت کو بتایاکہ اس کیس کے واقعات دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتے لہذاکیس کوسیشن کورٹ منتقل کیاجائے جبکہ استغاثہ کی طرف سے وکلاء اورمقتولین کے وکیل محمدافضل چیمہ نے اسکی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایک سنگین واقعہ ہے جسمیں ایک جعلی پیرنے ساتھوں کی مددسے پیر پرستی کوماننے والے بیس افراد جن میں چارخواتین بھی شامل ہیں ہیں کوبیدردی سے ایک ہی روزقتل کرکے نہ صرف خوف وہراس پھیلایابلکہ مذہب کے نام پر گھناوناجرم کیاجوناقابل معافی ہے،وکلاء کی بحث کے بعد فاجل عدالت نے مزید سماعت گیارہ جولائی تک ملتوی کر دی قبل ازیں اس کیس کے چاروں ملزمان کو پولیس نے سخت سکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا۔