اسلام آباد(آئی این پی )پانامہ کیس کی تحقیقات کیلئے قائم جے آئی ٹی میں پیشی کیلئے وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کو جوڈیشل اکیڈمی چھوڑنے کیلئے 3وزراء اور ایک مشیر ان کے ہمراہ آئے ، سینیٹر اسحاق ڈار جوڈیشل اکیڈمی میں سب سے کم وقت (صرف55 منٹ ) گزارنے والی واحد شخصیت بن گئی ہیں ، سینیٹر اسحاق ڈار نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو خوب آڑے ہاتھوں لیا اور ان پر ان کے ماضی سے متعلق ذاتی حملے بھی کرتے رہے ۔
پیر کو پانامہ کیس کی تحقیقات کیلئے قائم جے آئی ٹی میں پیشی کیلئے وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار بغیر سیکیورٹی اور پروٹوکول پنجاب ہاؤس سے جوڈیشل اکیڈمی کیلئے روانہ ہوئے ۔ سینیٹر اسحاق ڈار اور وزیرداخلہ چوہدری نثار ایک ہی گاڑی میں سوار تھے اور اس مرسڈیز کار کو چوہدری نثار علی خان چلا رہے تھے جبکہ دوسری گاڑی میں وفاقی وزیر زاہد حامد ، وزیر مملکت انوشہ رحمان اور وزیراعظم کے مشیر بیرسٹر ظفر اللہ سوار تھے جو وزیرخزانہ کو جوڈیشل اکیڈمی چھوڑ کرواپس روانہ ہوگئے ۔ سینیٹر اسحاق ڈار کے ہمراہ ان کے دونوں بیٹے بھی تھے جو دستاویزات کے بیگ اٹھائے ان کیساتھ جوڈیشل اکیڈمی میں جے آئی ٹی کی طرف سے قائم کی گئی انتظار گاہ میں گئے ۔ وزیرخزانہ کو معمولی انتظار کے بعد جے آئی ٹی کے روبرو پیش کردیا گیا جہاں جے آئی ٹی ارکان نے ان سے حدیبیہ پیپرز ملز کیس میں اس بیان حلفی سے متعلق سوالات کئے جو انہوں نے سال 2000میں شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ سے متعلق دیا تھا ۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے مجموعی طور پر55منٹ جوڈیشل اکیڈمی میں گزارے جبکہ وزیراعظم نوازشریف ،وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیراعظم کے صاحبزادے حسین اور حسن سے 3سے5گھنٹے تک پوچھ گچھ کی جاتی رہی ۔ اس حوالے سے وزیرخزانہ واحد شخصیت ہیں جن سے جے آئی ٹی نے مختصر وقت میں پوچھ گچھ کی ۔
سینیٹر اسحاق ڈار جب جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے تو انہوں نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر خوب تیر برسائے ور ان کو ذاتی حملوں کا نشانہ بنایا ۔ اسحاق ڈار نے عمران خان کے ماضی پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی اور سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹومرحومہ سے متعلق ان کی بات چیت جس پر معروف صحافی حامد میر نے خبر بھی دی کا تذکرہ کیا ۔
سینیٹر اسحاق ڈار جب جوڈیشل اکیڈمی سے روانہ ہوئے تو ان کے لینے کیلئے وفاقی وزیر زاہد حامد ، وزیر مملکت انوشہ رحمان اور وزیراعظم کے مشیر بیرسٹر ظفر اللہ بھی جوڈیشل اکیڈمی پہنچے ۔