اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ریمنڈ ڈیوس جس نے چھ سال قبل لاہور میں دو نوجوانوں کو سرعام فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا، قتل کے باوجود انہیں رہا کر دیا گیا تھا، ریمنڈ ڈیوس نے اپنی کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ میری رہائی میں نواز شریف، آصف علی زرداری، اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل پاشا اور امریکہ میں پاکستانی سفیر حسین حقانی نے معاونت کی، انہوں نے یہ انکشاف اپنی کتاب ’’دی کنٹریکٹر‘‘ میں کیے ہیں اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ جب میں گرفتاری کے بعد تھانے گیا تو پولیس اہلکار حیرت سے مجھے دیکھتے رہے، ان پولیس اہلکاروں نے پانی کے بدلے مجھ سے رشوت
مانگی تھی۔ ریمنڈ ڈیوس نے اپنی کتاب میں کہا کہ جب میں نے ٹوٹی پھوٹی اردو میں وضاحت کی کہ ’’پانی کی بوتل‘‘۔ جس پر جواب ملا کہ پیسے نہیں تو پانی بھی نہیں۔ ریمنڈ ڈیوس نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ پاکستان سے رہائی کیلئے جنرل پاشا نے جتنی مدد کی شاید ہی کسی نے کی ہو۔ ریمنڈ ڈیوس نے لکھا کہ میری رہائی کے وقت اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی کے علاوہ بھی دیگر خفیہ ایجنسیوں کے اہلکار بھی لاہورکی سیشن کورٹ میں موجود تھے۔ جنرل پاشا اپنے موبائل کے ذریعے اس وقت کے امریکی سفیر کیمرون منٹر کو عدالت کی لمحہ بہ لمحہ کارروائی سے اپ ڈیٹ کر رہے تھے۔