پشاور(آن لائن) خیبر ایجنسی میں نصب بارودی مواد کے دھماکے میں ایک سکیورٹی اہلکار سمیت 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سکیورٹی فورسز کے اہلکار معمول کی گشت پر تھے کہ خیبرایجنسی کی وادی تیراہ کے علاقے میدان میں نصب بارودی مواد کی زد میں آگئے، جس کے نتیجے میں ایک اہلکار اور 3 راہ گیر جاں بحق ہوگئے۔دوسری جانب دھماکے کے نتیجے میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔
واقعے کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیتے ہوئے سرچ آپریشن شروع کردیا۔دوسری جانب پولیٹیکل انتظامیہ نے بھی واقعہ میں ہلاکتوں کی تصدیق کر دی۔واضح رہے کہ خیبر ایجنسی افغان سرحد کے ساتھ قبائلی علاقے میں وفاق کے زیر انتظام علاقوں میں سے ایک ہے۔پاک افغان سرحد پر ان قبائلی علاقوں میں فوج متعدد آپریشنز کر چکی ہے ۔خیبر ایجنسی میں گذشتہ 2 برس میں 2 آپریشن خیبر-ون اور خیبر-ٹو کیے گئے جبکہ شمالی وزیرستان میں بھی جون 2014 میں آپریشن ضرب عضب کا آغاز کیا گیا تھا۔
ملک بھر سے مزید خبریں پڑھئے
اوکاڑہ، دادا کو چھریوں کے وار کر کے قتل کرنے والے پوتے کو سزائے موت
اوکاڑہ ( آن لائن ) ایڈیشنل سیشن جج نے دادا کو چھریوں کے وار کر کے قتل کرنے والے پوتے کو سزائے موت کا حکم سنا دیا تفصیلات کے مطابق دیپالپور کے علاقہ میں سال2012 میں ملزم وقاص نے نشہ کے لیے رقم نہ دینے پر چھری کے وار کر کے اپنے دادا کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا اس مقدمہ کی سماعت مکمل ہونے پر گزشتہ روز ایڈیشنل سیشن جج طارق ایوب نے ملزم وقاص کو سزائے موت کا حکم سنا دیا جس پر پولیس نے ملزم کو حراست میں لیتے ہوئے جیل منتقل کر دیا ۔
سیالکوٹ روڈ پر رندھیر موڑ کے قریب طالبہ کار کی زد میں آکر جاں بحق
وزیرآباد(آن لائن) سیالکوٹ روڈ پر رندھیر موڑ کے قریب سال چہارم کی طالبہ کار کی زد میں آکر جاں بحق۔طالبہ اپنے والدین کے ہمر اہ اپنی خالہ کی رسم چہلم میں شرکت کے لئے رندھیر موڑ گئی تھی۔طالبہ اپنی نانی کے ہمراہ واپس وزیرآباد جا نے کے لئے بس سٹاپ کی طرف جا رہی تھی۔ تفصیلات کے مطابق وزیرآباد کے محلہ شیخاں مغربی کے رہائشی امام مسجد قاری محمد اشفاق کی بیٹی سال چہارم کی طالبہ 20سالہ میمونہ اپنے والدین کے ہمراہ اپنی خالہ کے ختم چہلم میں شرکت کے لئے رندھیر موڑ گئی تھی۔واپسی پر میمونہ کی والدین اپنے موٹر سائیکل پر چلے آئے جبکہ واپسی پر نانی بھی میمونہ کے ہمراہ ہو لی۔ نانی اور نواسی بس پر سوار ہونے کے لئے بس سٹاپ کی طرف چلے تو ایک تیز رفتار کار نمبر ایل ای اے 8645 نے میمونہ کو روند دیا اور نانی بھی جزوی زخمی ہو گئی۔ زخمی میمونہ کو وزیرآباد ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ گئی۔میمونہ کو وزیرآباد میں قبرستان پیر مٹھا میں سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں سپر د خاک کر دیا۔
شہدائے پارا چنار کے احتجاجی دھرنا کے شرکاء کی اخلاقی، جانی اور مالی مدد جاری رکھیں گے، مولاناحسین جلوی
وزیرآباد (آن لائن)شہدائے پارا چنار کے احتجاجی دھرنا کے شرکاء کی اخلاقی، جانی اور مالی مدد جاری رکھیں گے۔ مشکل کی اس گھڑی میں سوگوار خاندانوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ شہدائے پارا چنار سے اظہار یکجہتی کے لیے پر امن احتجاج کا سلسلہ تب تک جاری رہے گا جب تک حکومت شہداء کے لواحقین کے جائز مطابات کو تسلیم نہیں کرتی۔ ان خیالات کا اظہا ر شیعہ علماء کونسل وزیرآباد کے سربراہ مولانا محمد حسین جلوی، علامہ ظہیر ذیشان جعفری ،صوبائی سیکرٹری اطلاعات الحاج مرزا تقی علی ،سید علی رضا گیلانی،ادریس فاروق بٹ نے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ احتجاجی ریلی جامعہ مسجد اثناء عشریہ وزیرآباد سے شروع ہوئی جو مین بازار سے ہوتی ہوئی لاہوری دروازہ کے قریب اختتام پذیر ہوئی۔صوبائی سیکرٹری اطلاعات شیعہ علماء کونسل پنجاب الحاج مرزا تقی علی نے ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک پر امن قوم ہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ ملک میں شیعہ قوم کی قربانیوں کی ایک لازوال داستاں ہے ۔جبر۔ ظلم اور استبداد سے ان کو مشن سے نہیں ہٹایا جا سکتا ۔انہوں نے کہا کہ سانحہ پارا چنار پر حکمرانوں کی خاموشی معنی خیز ہے ۔ ہم بحیثیت قوم حکمرانوں کے اس منفی رویے سے تخفظات کا اظہار کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مخالف قوتیں ملکی جغرافیہ تبدیل کرنے کی سازش کر رہی ہیں۔ حکمرانوں کو تدبر کا مظاہرہ کرتے ہوے ان کے سازشی مشن کو ناکام بنانا ہو گا۔ حکومت شیعہ قوم کے ساتھ آئے روز ہونے والے قتل و غارت کے واقعات کو روکنے کے لیے جامع اقدامات کرے اور ان لوگوں کو اپنی صفوں سے نکال باہر کرے جو فسادی ہیں اور ملک میں فرقہ واریت میں ملوث رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملت تشیع کا کوئی بھی فرد ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے نہ ہی ہماری مساجد اور امام بارگاہوں سے تکفیریت کے فتوے جاری ہوتے ہیں۔پوری قوم ملک میں تشدد اور دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث کرداروں سے واقف ہے مگر حکومت ان کے خلاف کوئی کاروائی کرنے سے عاری ہے ۔پوری قوم ذہنی طور پرپریشان ہے ۔