جمعرات‬‮ ، 31 جولائی‬‮ 2025 

میٹرو بس لاہورکوکتنے روپے فی کلومیٹر ادائیگی کی جارہی ہے؟حیرت انگیزانکشاف

datetime 30  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی)پاکستان مسلم لیگ پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات ناصر رمضان گجر نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب کی طرف سے لاہور میٹروبس چلانے والی کمپنی سے معاہدے کے وقت فاش غلطیاں کی گئیں جس سے صوبائی خزانے پر کروڑوں روپے کا ناجائز بوجھ ڈال کر کمپنی کو مالی فوائد پہنچائے گی جو غیر قانونی ہیں۔

پنجاب میٹروبس اتھارٹی نے 2013میں ترکی کی کمپنی میسرز پلیٹ فارم کو کسی دوسری کمپنی سے مقابلہ کے بغیر ہی لاہور میٹروبس چلانے کا ٹھیکہ فی بس360روپے فی کلومیٹر کے ریٹ پر دیا گیا اس وقت کے ڈیزل ریٹ 101روپے فی لیٹر کو معاہدہ کی 8سالہ مدت کیلئے تسلیم کیا گیا جو2020تک لاگو ہے ۔ریکارڈ کے مطابق 103روپے لیٹر کا ریٹ صرف چند ہفتے رہا اور اس کے بعد مسلسل ریٹ گرتا رہااور اوسطاً83روپے51پیسے فی لیٹر رہا لیکن پنجاب میٹرو بس اتھارٹی کی طرف سے360روپے فی کلومیٹر فی بس ادائیگی تاحال جاری ہے اس طرح لاہور میٹروکمپنی کو روزانہ71لاکھ سبسڈی میں سے12لاکھ روزانہ کی ناجائزادائیگی کی جارہی ہے جو قومی خزانہ پر بوجھ ہے ۔ بروز جمعہ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ ہاؤس میں کارکنوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ ناصر رمضان گجر نے کہا کہ ترکی کی کمپنی کو اب تک33کروڑ43لاکھ روپے ناجائز طور پر اداء کیے گئے آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ نے تمام پول کھول دیا ۔انہوں نے کہا کہ لاہور میٹروبس منصوبہ سفید ہاتھی ثابت ہورہا ہے اور صرف ایک روٹ پر سبسڈی جبکہ باقی روٹس پر مہنگا کرایہ سے پورے پنجاب میں احساس محرومی جنم لے رہا ہے ۔ اس لیے معاہدہ پر نظرثانی کرکے قومی دولت بچائی جائے ۔اسی طرح کے معاہدے راولپنڈی اور ملتان میٹروبس کے سلسلہ میں بھی کیے گئے جو قومی خزانہ پر بوجھ اور کرپشن کے مترادف ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…