کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک)جوڈیشل مجسٹریٹ نے رکن بلوچستان اسمبلی مجید خان اچکزئی کا پانچ روزہ ریمانڈ دے کر پولیس کے حوالے کردیا۔چند روز قبل کوئٹہ کے جی پی او چوک پر اپنے فرائض انجام دینے والے سارجنٹ حاجی عطااللہ کو مبینہ طور پر بلوچستان اسمبلی کے رکن کی گاڑی نے کچل کر ہلاک کردیا تھا۔واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب رکن صوبائی اسمبلی کی گاڑی سے ٹریفک افسر کو کچلے جانے کی فوٹیج جمعہ کو سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آئی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ واقعے کے وقت رکن اسمبلی کی گاڑی کی رفتار مقررہ حد سے زیادہ تھی۔سوشل میڈیا پر رکن بلوچستان اسمبلی کی گرفتاری کی مہم چلنے کے باعث صوبائی حکومت پر دباؤ پڑنے کے بعد پولیس نے مجید خان اچکزئی کو جمعہ کی رات کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کرلیا تھا۔پولیس نے پختونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) سے تعلق رکھنے والے مجید خان اچکزئی کو ہفتہ کے روز جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا، جنہوں نے ملزم کا پانچ روزہ ریمانڈ دے کر انہیں پولیس کے حوالے کردیا۔ڈپٹی انسپیکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) رزاق چیمہ کا کہنا تھا کہ ریمانڈ سے قبل مجید اچکزئی نے واقعے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ٹریفک پولیس اہلکار کے اہل خانہ کو ہرجانہ ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔انہوں نے کہا کہ اگر رکن اسمبلی ٹریفک اہلکار کے اہلخانہ کو ہرجانے کی ادائیگی کے لیے راضی کرنے میں ناکام ہوجاتے ہیں تو ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔عبدالمجید خان اچکزئی 2013 کے عام انتخابات میں ضلع قلعہ عبداللہ کی سیٹ پی بی 13 سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔