اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کلبھوشن یادیو نے اپنے دوسرے اعترافی بیان میں پاکستان میں کئے اپنے شرمناک جرائم کا اعتراف کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ 2014میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘مودی کے برسر اقتدار آنے کا اندازہ لگا چکی تھی اور بلوچستان میں علیحدگی کی تحریک کیلئے اپنے مذموم مقاصد کو پورا کرنے کیلئے میری خدمات نیوی سے حاصل کی گئیں۔ کیونکہ
میں ایک نیوی کمانڈر تھا لہٰذا میں مکران کی ساحلی پٹی ، گوادر تک پہنچنے والی سی پیک کے خلاف بہترانداز میں منصوبہ بندی اور دہشتگردوں کے ذریعے کارروائیاں کروا سکتا تھا۔واضح رہے کہ 2013کے عام انتخابات میں ن لیگ پاکستان میں برسراقتدار آچکی تھی اور چین کے ساتھ جلد ہی سی پیک معاہدہ کرنے جا رہی تھی جس کی بھنک ’’را‘‘کو مل چکی تھی اور وہ اسے سبوتاژ کرنے کیلئے منصوبہ بندی کا آغاز کر چکی تھی ۔ کلبھوشن کا مزید کہنا تھا کہ ’’را‘‘کی اعلیٰ قیادت سے ہدایات لے کر میں پاکستان کے خلاف مذموم عزائم کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ایران کے ساحلی شہر چاہ بہار پہنچا ، دہشتگردوں کیلئے میں کمانڈر کلبھوشن سدھیر یادیو ہوں جبکہ ایران میں میرا کوڈ نام مبارک حسین پٹیل تھا۔ چاہ بہار میں کورنگ کیلئے میں نے اپنے آپ کو کاروباری ظاہر کرنے کیلئے اک کمپنی ’’منڈا ٹریڈنگ کمپنی‘‘کے نام سے شروع کی۔واضح رہے کہ بھارت اور ایران کے درمیان گوادر بندرگاہ کے مقابلے میں چاہ بہار بندرگاہ کی تعمیر کا معاہدہ ہو چکا ہے اور بھارت وہاں پر 50کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری بھی کر چکا ہے۔