ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اسلامی احکامات کے مطابق کاروبار یا ملازمت کرکے دولت کمانا مستحسن عمل ہے،شرعی اعلامیہ

datetime 17  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (خصوصی رپورٹ)دولت اور اولاد نعمت ہونے کے ساتھ ساتھ آزمائش بھی ہیں ‘ دولت کا ناجائزاستعمال اور اولاد کی قرآن و سنت کی تعلیمات کے مطابق تربیت نہ کرنا تباہ کن ثابت ہوتا ہے اور اس کے نقصان دہ اثرات ایک سے زیادہ نسلوں تک چلتے ہیں‘ اس لئے انسان کو ان دونوں معاملات میں احتیاط برتنی چاہئے تاکہ دنیا اور آخرت میں مشکل پیش نہ آئے۔ ان خیالات کا اظہار جیوتیز کی رمضان ٹرانسمیشن”اسلام اور میری زندگی“ بعنوان

” دولت اور اولاد“ کے موضوع میں جید علمائے کرام نے شرعی اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کیا جن علماءکرام نے شرعی اعلامیہ جاری کیا ان میں علامہ محمد حسین اکبر ،مولانا سرفراز احمد اعوان ،مولانا محمد ایوب اور مفتی مسعود الرحمن شامل تھے ۔میزبان پروگرام محمد ضیاءالحق نقشبندی نے کہا کہ شرعی احکامات کے مطابق کاروبار یا ملازمت کرکے دولت کمانا مستحسن عمل ہے اور اس میں کوئی ممانعت نہیں ہے‘ حلال طریقے سے کمائی ہوئی دولت کا جائز طریقے سے استعمال بھی ضروری ہے۔ دولت کا غلط اور غیر شرعی استعمال وبال کا باعث بنتا ہے اور انسان کو بربادی کے سوا کچھ نہیں ملتا۔ علمائے کرام نے کہاکہ حرام اور ناجائز طریقوں سے کمائی ہوئی دولت آخرت میں انسان کیلئے درد ناک عذاب کا سبب بنتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کتاب انقلاب قرآن حکیم میں ناجائز طریقوں سے دولت جمع کرنے والوں کے عبرتناک انجام کے کئی واقعات موجود ہیں۔ قارون کی دولت اس کے کام نہ آئی اور آخر کار اس کا برا انجام ہوا۔ علماءکرام نے پروگرام میں اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہاکہ اولاد دولت سے بڑی نعمت ہے اور اس کی ذمہ داریاں بھی اتنی ہی زیادہ ہیں‘ اولاد کو اچھی تربیت دینا‘ نیک اور بہتر انسان بنانا‘ ملک اور معاشرہ کیلئے فائدہ مند شہری بنانا یقینی طور پر والدین کی ذمہ داری ہے‘ ایسی عمدہ اخلاقی بنیادوں پر اولاد کی تربیت کی جائے

کہ وہ دوسروں کیلئے برکت اور رحمت کا باعث بنے نہ کہ زحمت اور تکلیف کا باعث بنے۔ انہوں نے کہاکہ اگر والدین امید خوشحال اور دولت مند ہیں تو انہیں چاہئے کہ اولاد میں دولت کی منصفانہ تقسیم کریں اور ساتھ ہی اولاد کی رہنمائی بھی کریں کہ وہ دولت کا فضول خرچ کرکے اپنے اوپر مشکلات طاری نہ کرلیں۔ اسلام ہر سطح پر ان کیلئے آسانیاں پیدا کرتا ہے مگر انسان خود غلط فیصلوں اور ناقص منصوبہ بندی سے اپنے لئے سنگین مسائل پیدا کرلیتا ہے۔

اس موقع پر جیوتیز کی رمضان ٹرانسمیشن کے پروگرام میں موجود علماءکرام نے ایک اعلامہ پر بھی دستخط کئے جس میں کہا گیا ہے کہ دولت کا حصول اور خرچ شرعی احکامات کے مطابق کیا جائے‘ اولاد کی بہترین تربیت کرکے انہیں اسلام کا پابند بنایا جائے۔ آخر میں پروگرام کے میزبان محمد ضیاءالحق نقشبندی نے علماءکا شکریہ ادا

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…