اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ایک نجی ٹی وی پروگرام میں معروف صحافی رؤف کلاسرا نے کہا کہ جو گرجتے ہیں وہ برستے نہیں ہیں۔ سپریم کورٹ پر حملے کے وقت ن لیگی رہنما گرجے نہیں تھے بلکہ سیدھا سپریم کورٹ پر حملہ کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہاؤس آف شریف کواس بات کی داد دینی چاہیے کہ وہ عدلیہ کو دھمکی ان سے دلوا رہے ہیں جو جنرل مشرف کے ساتھی تھے اور اب مسلم لیگ (ن) میں شامل ہو چکے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) نے نواز شریف یا شہباز شریف کا کوئی قریبی بندہ سپریم کورٹ کو دھمکیاں دینے کے
لیے استعمال نہیں ہونے دیا۔ جو لوگ دھمکیاں دے رہے ہیں انہیں اگر عدالتیں بلوائیں اور ان کو نا اہل کر کے فرد جرم عائد کر دیا جائے تو (ن) لیگ کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ رؤف کلاسرا نے کہا کہ چیف جسٹس ثاقب نثار عاجز اور تحمل مزاج انسان ہیں، ان کے لیے افتخار چوہدری جیسا چیف جسٹس ہوناچاہیے تھا۔ جن کو دیکھ کر ان کی ٹانگیں کانپتی ہوں۔ ان کے لیے شریف جج نہیں ہونا چاہیے۔بلکہ چوہدری افتخار جیسے چیف جسٹس کے سامنے خواجہ آصف صاحب روزانہ کھڑے ہوتے تھے اس وقت انہیں سپریم کورٹ اچھی لگتی تھی۔