اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ایبٹ آبادآپریشن کے دوران امریکی فورسزکے ہاتھوں ہلاک کئے جانے والےالقاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کے بارے میں نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔یہ انکشافات اسامہ بن لادن کی چوتھی بیوی امل بن لادن نے پہلی مرتبہ برطانوی اخبارڈیلی میل کودیئے گئے ایک انٹرویوکے دوران کئے ہیں ۔امل بن لادن نے ایبیٹ آبادآپریشن میں امریکی فوج کی کارروائی کی مکمل حقیقت بتائی ہے ،
امل بن لادن نے بتایاکہ ر ات کے وقت اسامہ بن لادن کوہلاک کردیاگیاتھا،اس کاکہناتھاکہ 10مئی 2011 کواسامہ بن لادن کوقتل کردیاگیاتھااوراس وقت میں اپنے 6بچوں کے ہمراہ بھی اسامہ بن لادن کے ہمراہ تھی اورہم نے ایبٹ آبادکی پہاڑیوں پرپناہ لے رکھی تھی ۔اس نے بتایاکہ اسامہ کی دوسری اورتیسری بیوی خیریاہ اورسہیام اوربیٹابھی ہمارے ساتھ تھے جبکہ اسامہ بن لادن کی پہلی بیوی نجوااس آپریشن کچھ روزقبل ہی ہمیں چھوڑگئی تھی ۔امل نے بتایاکہ یکم مئی کوکھاناکھانے کے بعد اسامہ بن لادن رات کے گیارہ بجے ہی سوگئے تھے ۔امل نے بتایاکہ اس وقت لوڈشیڈنگ تھی اورہرطرف تاریکی تھی اورکچھ دکھائی نہیں دے رہاتھاتواس دوران مجھے کمرے کی کھڑی کے باہرکچھ سائے نظرآئے اس دوران اسامہ بن لادن کی آنکھ بھی کھل گئی اوروہ سہم گئے اورانہوں نے آوازلگائی کہ امریکی آرہے ہیں جس کےبعد ہم گھرکی بالکونی پرچلے گئے اس روزچاند کی روشنی بھی نہیں تھی اورہمیں کچھ بھی دکھائی نہیں دے رہاتھا۔اس دوران سیہام اور خیریاہ دوسری منزل کی بالکنی سے دیکھ رہی تھیں کہ امریکی فوج ہمارے گھرکی طرف آرہے ہیں ،اس دوران بن لادن نے اپنے بیٹے خالد کوآوازدی جس نے اے کے 47پکڑرکھی تھی اورمیں اس بات کی گواہ ہوں کہ اس وقت خالد کی عمر13برس تھی اوروہ کوئی ہتھیارچلانابھی نہیں جانتاتھا،اس دوران ہمارے بچے رونے لگے
جن کومیں نے اورسہیام نے چپ کرانے کی کوشش کی اوران کودلاسے دیئے ۔اس دوران ایک زورداردھماکہ ہوااوربن لادن نے ہمیں کہاکہ سیڑھیوں سے نیچے چلے جائیں جس پرسیہام اورخالد نیچے اترگئے لیکن مریم اورسمیعہ اس بالکونی میں ہی چھپ گئیں ۔ان امریکی فوجیوں میں سے ایک عربی بول رہاتھااوراس کویہ بھی معلوم تھاکہ خالد کی شکل کس سے ملتی ہے جس پراس نے خالد کوگولی ماردی ،اس دوران سمیعہ اورمریم نے بھاگنے کی کوشش کی لیکن ان کواس عربی بولنے والے فوجی نے دھکادے دیااورپھراسامہ بن لادن کے کمرے میں داخل ہوگیاجس پرمیں اپنے خاوند کے سامنے کھڑی ہوگئی اورمیں نے اس فوجی اونیل کی طرف بھاگی لیکن اس دوران کئی اورفوجی بھی کمرے میں داخل ہوچکے تھے جس میں سے ایک نے گولی چلائی جس سے میری ٹانگ زخمی ہوگئی اورمیری ٹانگ سے خون بہنے لگااس دوران اسامہ بن لادن پرامریکی فوجیوںنے گولیاں کی بارش کردی ،امل نے بتایاکہ گولی لگنے کے بعد مجھے یوں محسوس ہو رہاتھاکہ میں مرچکی ہوں ،
اس دوران سمیعہ اورمریم کوفوجیوں نے گھیرے میں لے رکھاتھااوراسامہ بن لادن کی لاش انہوں نے پکڑرکھی تھی ۔جب فوجیوں نے اسامہ کانام پوچھاتومریم نے غلط نام بتایاتوساتھ کھڑی سمیعہ نے کہاکہ یہ پاکستانی نہیں ہیں اوران کوسچ بتادوجس پرمریم نے ان کوبتایاکہ یہ میرے والد اسامہ بن لادن ہیں ،اس دوران ایک فوجی سے غصے سے پوچھاکہ یہ کون ہے تومریم نے بتایاکہ یہ اسامہ بن لادن ہیں ،ان فورسزنے اسی وقت اسامہ کی لاش کوسیڑھیوں سے گھسٹیناشروع کردیاجبکہ خالد بھی ساتھی مردہ پڑاتھا۔خالد کواس کی ماں نے بوسہ دینے کی کوشش کی توفوجیوں نے اس کوبھی دورگھسیٹ لیااوران فوجیوں نے اسامہ کی لاش ہیلی کاپٹرمیں رکھی اورچلے گئے اورمیں کمرے میں اپنے چھوٹے بیٹے کے ساتھ یہ منظردیکھ کرسہمی ہوئی کھڑی رہی اس کے کچھ دیربعد ہمسایوں نے ہمیں پکاراکہ کیاکوئی زندہ ہے لیکن اس سے قبل خصوصی فو رسزاسامہ بن لادن کوہیلی کاپٹرمیں لے جاچکے تھے ۔