پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) وطن عزیز میں ایک ہی دن روزہ اور عید جیسے ایک خواب بن کر رہ گیا ہے۔ سرکاری اور غیرسرکاری رویت ہلال کمیٹیوں کے مابین اختلافات سے سب سے زیادہ نقصان عوام کو پہنچ رہا ہے۔ رواں سال بھی پشاور میں سرکاری اور غیرسرکاری رویت ہلال کمیٹیوں کے الگ الگ اجلاس بلائے جانے کا امکان ہے جس کی وجہ سے ایک بار پھر روزہ ایک ہی دن رکھنے کے امکانات معدوم ہو گئے ہیں۔اس حوالے سے صوبائی حکومت نے بھی معذوری کا اظہار کر دیا ہے۔
صوبائی وزیر مذہبی امور حاجی حبیب الرحمان کا کہنا ہے کہ ایک ہی دن روزہ رکھنا اور عید کرنا وفاقی کا کام ہے، اس حوالے سے کوئی قانون موجود نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مفتی شہاب الدین پوپلزئی کو گرفتار بھی کریں تو کس قانون کے تحت کریں؟دوسری جانب خیبر پختونخوا رویت ہلال کمیٹی کے سینئر رکن مولانا عبد الغفور نے امید ظاہر کی ہے کہ اس بار مسجد قاسم علی خان کے خطیب مفتی شہاب الدین پوپلزئی کو مشترکہ اجلاس بلانے پر راضی کر لیا جائے گا۔ملک بھر میں ایک ہی دن روزہ رکھنے اور عید منانے کی راہ میں قانون سازی حائل ہے جس کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں میں سے کسی نے بھی سنجیدہ کوششیں نہیں کیں۔