اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صححافی وتجزیہ کار مبشر لقمان نے کہا کہ مجھے کلبھوشن یادیو سے متعلق بہت زیادہ حقیقت معلوم ہے۔ انہوں نے کہاکہ کلبھوشن یادیو کو پانچ سال کے بعد ٹریک کر کے پکڑا گیا تھا۔ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے مبشرلقمان نے دعوی کرتے ہوئے کہاکہ کلبھوشن کی گرفتاری سے قبل اس کے خلاف شواہد اکٹھا کیے جا رہے تھے کیونکہ اس لیول کے بندے کو بغیر شواہد کے پکڑنے کے نتائج بُرے بھی ہو سکتے تھے۔
مبشر لقمان نے کہا کہ میں آپ کو کلبھوشن سے متعلق چند باتیں میں بتاتا چلوں جو آج تک کسی کو بھی نہیں پتہ۔کلبھوشن یادیو کابلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل یف )کے بدنام زمانہ دہشتگرداورکمانڈر ڈاکٹر منان سے براہ راست رابطہ تھا جس نے بے شمارپاکستانیوں کو قتل کیا۔ کلبھوشن کا براہ راست رابطہ بی ایل ایف کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نظر سے بھی تھا۔ انہوں نے براہمداغ بگٹی کو افغانستان سے باہر بھجوانے اور سوئٹزرلینڈ میں انہیں سیٹل کروانے، پاسپورٹ دلوانے اور پیپرز بنوانے میں نہایت کلیدی کردار ادا کیا۔بی ایل ایف، بی ایل اے ، یو بی اے اور لشکر بلوچستان کے کافی لوگ بھی ان کے پے رول پر ہیں۔ کلبھوشن یادیو ہی وہ شخص ہے جس نے امریکہ اور افغانستان سمیت دیگر ممالک میں پاکستان کے خلاف کام کرنے والی بھارتی ایجنسیوں کو بلوچستان پر فیڈ دی اور اپ ڈیٹ کیا۔مبشر لقمان نے بتایا کہ عالمی عدالت انصاف میں ہربیار مری کلبھوشن کے لیے اپیل کریں گے۔ عالم سطح پر دہشتگرد تصور کی جانے والی تنظیم لشکر جھنگوی کو بھی کلبھوشن نے ہی سپورٹ کررہاتھا۔ کلبھوشن نے پاکستان میں را کے ساتھ مل کر فرقہ ورانہ دہشتگردی کو فروغ دیا۔مبشرلقمان نے کہاکہ اب ہربیارمری عالمی عدالت انصاف میں چند روزمیں کلبھوشن یادیوکےلئے اپیل بھی کرے گاجس سے ثابت ہوجائے گاکہ بلوچستان میں ہونے والی دہشتگردی میں ملوث ہے ۔