ہفتہ‬‮ ، 12 اپریل‬‮ 2025 

افغان حکومت اور خفیہ ایجنسیوں کا وطن عزیز کیخلاف مکروہ منصوبہ بے نقاب افغان سرحدی علاقوں میں کیا کیا جا رہا ہے؟پاک فوج ناقابل تردید ثبوت سامنے لے آئی

datetime 19  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے پاس ناقابل تردید ثبوت ہیں کہ افغانستان پاکستان میں دراندازی اور افغان سرزمین پاکستان میں دہشتگردی کے لئے استعمال ہو رہی ہے، پاک فوج نے افغان حکومت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان میں فوجی ہیڈکوارٹر میں مقامی صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے پاک فوج کے لیفٹیننٹ کرنل ہارون نے بتایا ہے کہ

افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کے ناقابل تردید ثبوت ہیں۔ ایکسپریس ٹربیون کی ایک رپورٹ کے مطابق لیفٹیننٹ کرنل ہارون کا کہنا تھا کہ مواصلاتی سیارے کے ذریعے حاصل کردہ تصاویر اور گرائونڈ رپورٹس کے مطابق یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ سرحد کے دوسری جانب افغانستان کے ضلع ننگرہار کا علاقہ پارچو کالعدم تحریک طالبان پاکستان خالد سجنا گروپ اور داعش کی سرگرمیوں کا گڑھ بن چکا ہے جہاں دہشتگردوں کے تربیتی کیمپس موجود ہیں۔ان کا کہنا تھاکالعدم تحریک طالبان کے اعلیٰ سطحی کمانـڈر عبدالولی کی افغان ضلع ننگر ہار میں رہائش گاہ ہے ، وہ پارچو کے علاقے کو دہشتگردانہ سرگرمیوں کیلئے مرکز بنائے ہوئے ہے۔پاک فوج کے افسر کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ سرحدی نـظام کو ترتیب دینے کیلئے پاکستان نے اپنے سرحدی علاقوں میں 205چیک پوسٹس قائم کیں جبکہ افغانستان کی جانب 133چیک پوسٹس افغان فوج نے بنائی ہیں جو کہ ناکافی ہیں۔العدم تحریک طالبان کے اعلیٰ سطحی کمانـڈر عبدالولی کی افغان ضلع ننگر ہار میں رہائش گاہ ہے ، وہ پارچو کے علاقے کو دہشتگردانہ سرگرمیوں کیلئے مرکز بنائے ہوئے ہے۔پاک فوج کے افسر کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ سرحدی نـظام کو ترتیب دینے کیلئے پاکستان نے اپنے سرحدی علاقوں میں 205چیک پوسٹس قائم کیں جبکہ افغانستان کی جانب 133چیک پوسٹس افغان فوج نے بنائی ہیں جو کہ ناکافی ہیں۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…