اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے پاس ناقابل تردید ثبوت ہیں کہ افغانستان پاکستان میں دراندازی اور افغان سرزمین پاکستان میں دہشتگردی کے لئے استعمال ہو رہی ہے، پاک فوج نے افغان حکومت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان میں فوجی ہیڈکوارٹر میں مقامی صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے پاک فوج کے لیفٹیننٹ کرنل ہارون نے بتایا ہے کہ
افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کے ناقابل تردید ثبوت ہیں۔ ایکسپریس ٹربیون کی ایک رپورٹ کے مطابق لیفٹیننٹ کرنل ہارون کا کہنا تھا کہ مواصلاتی سیارے کے ذریعے حاصل کردہ تصاویر اور گرائونڈ رپورٹس کے مطابق یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ سرحد کے دوسری جانب افغانستان کے ضلع ننگرہار کا علاقہ پارچو کالعدم تحریک طالبان پاکستان خالد سجنا گروپ اور داعش کی سرگرمیوں کا گڑھ بن چکا ہے جہاں دہشتگردوں کے تربیتی کیمپس موجود ہیں۔ان کا کہنا تھاکالعدم تحریک طالبان کے اعلیٰ سطحی کمانـڈر عبدالولی کی افغان ضلع ننگر ہار میں رہائش گاہ ہے ، وہ پارچو کے علاقے کو دہشتگردانہ سرگرمیوں کیلئے مرکز بنائے ہوئے ہے۔پاک فوج کے افسر کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ سرحدی نـظام کو ترتیب دینے کیلئے پاکستان نے اپنے سرحدی علاقوں میں 205چیک پوسٹس قائم کیں جبکہ افغانستان کی جانب 133چیک پوسٹس افغان فوج نے بنائی ہیں جو کہ ناکافی ہیں۔العدم تحریک طالبان کے اعلیٰ سطحی کمانـڈر عبدالولی کی افغان ضلع ننگر ہار میں رہائش گاہ ہے ، وہ پارچو کے علاقے کو دہشتگردانہ سرگرمیوں کیلئے مرکز بنائے ہوئے ہے۔پاک فوج کے افسر کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ سرحدی نـظام کو ترتیب دینے کیلئے پاکستان نے اپنے سرحدی علاقوں میں 205چیک پوسٹس قائم کیں جبکہ افغانستان کی جانب 133چیک پوسٹس افغان فوج نے بنائی ہیں جو کہ ناکافی ہیں۔