اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی اتحادی افواج کا معاملہ بہت نازک ہے، پاکستان کو چاہیے اس اتحاد کا حصہ نہ بنے، یہ واضح نہیں کہ اتحاد کارروائی کس کے خلاف کرے گا، ہر آرمی چیف سے نواز شریف کے تعلقات کشیدہ رہے، نواز شریف کے دور حکومت میں سول ملٹری تعلقات میں ہمیشہ کشیدگی رہی، آصف نواز، وحید کاکڑ، جہانگیر کرامت کے ساتھ کشیدگی رہی،
نواز شریف اور راحیل شریف کے درمیان معاملات بس ٹھیک تھے۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کچھ نہ کچھ ایسا کرتے ہیں جس سے سول ملٹری تعلقات میں کشیدگی آجاتی ہے اس لیے ان کی ہر دور میں آرمی چیف سے تعلقات میں کشیدگی رہی، اسلا می اتحاد کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر ایسا فوجی اتحاد نہیں بننا چاہیے جو فرقہ وارانہ ہو، اسلامی ملکوں کی اتحادی افواج کا معاملہ نازک ہے، پاکستان کو اسلامی ملکوں کی اتحادی فوج کا حصہ نہیں بننا چاہیے، اسلامی اتحادی فوج کی کامیابی کے امکانات ہوں تو حصہ بنے، یہ بات واضح نہیں کہ اسلامی اتحادی فوج کس کے خلاف کارروائی کرے گی، سعودی عرب، ایران اور ترکی کے درمیان پاکستان رابطہ کار ہے۔ پاناما لیکس کے متعلق انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور ان کی فیملی کا بہت مذاق اڑا چکا، اگر ان کی جگہ میں ہوتا تو اب تک استعفیٰ دے چکا ہوتا، انہوں نے شیخ رشید کے جملے کو صحیح قرار دیا جس میں شیخ رشید نے کہا تھا کہ پپو دو پرچوں میں فیل ہے اور اس کی تین پرچوں میں میں کمپارٹ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما کیس کا فیصلہ کنفیوز ہے، ہر شخص وکٹری کا نشان بنا رہا ہے۔ اگر انتخابات شفاف ہوئے تو مسلم لیگ ن ہار جائے گی، پاکستان تحریک انصاف مضبوط ہے۔ مشرف نے انتخابات پر کہا کہ ن لیگ حکومتی مشینری کا غلط استعمال کرتی ہے،
الیکشن میں حکومتی مشینری سے ہی ن لیگ جیت جاتی ہے اگر شفاف انتخابات ہوئے تو ن لیگ نہیں جیت سکتی، شفاف انتخابات ہوئے تو پی ٹی آئی کی پارٹی مضبوط ہے تاہم سندھ میں عمران خان کی انتخابات سے متعلق کوئی حکمت عملی نہیں ہے۔ پرویز مشرف نے کہا کہ تیسری سیاسی قوت بننے کے لیے پاکستان آنا چاہتا ہوں، انہوں نے کہا کہ ملک میں تیسری سیاسی قوت کی کمی ہے، اگر پاکستان میں آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت اور سیکیورٹی ملی تو تیسری سیاسی قوت بننے کے لیے پاکستان آنا چاہوں گا لیکن حالات ٹھیک نہ ہوئے تو پاکستان نہیں آؤں گا۔ سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ انتخابات میں قائد متحدہ کے نمائندے فاروق ستار اور مصطفیٰ کمال کو ہرا دیں گے۔ الطاف حسین سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ کراچی میں بانی ایم کیو ایم کا اب بھی گہرا اثر ہے،
مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار عوام کو اپنا اسیر نہیں بناسکے، ان دونوں کو عوام میں پذیرائی حاصل نہیں ہے انتخابات میں فاروق ستار کے سامنے بانی ایم کیو ایم کے امیدوار جیت جائیں گے۔ سابق صدر پرویز مشرف نے احسان اللہ اور کلبھوشن کے متعلق کہا کہ ان دونوں میں فرق ہے ، کلبھوشن کو ہر صورت میں پھانسی دی جانی چاہیے۔ کلبھوشن یادیو دہشت گرد ہے اسے ہر صورت پھانسی دی جائے، افغان سرحد پر پاکستان کے خلاف بھارت متحرک ہے، بھارت پاکستان کے خلاف دہشت گردوں کو ہوا دیتا ہے۔ انہوں نے ایران کے متعلق کہا کہ ایران کے مقابلے میں عربوں نے ہماری زیادہ مدد کی انہوں نے کہا کہ ایران کیساتھ سرحد کے معاملے پر مذاکرات ہوسکتے ہیں، عرب خطے کے لیے ہمیں کردار ادا کرناچاہیے۔