اسلام آباد(این این آئی) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گاڑی نہ روکنے پر ٹریفک پولیس اہلکاروں نے ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔بدھ کو اسلام آباد پولیس نے فیض آباد کے قریب ایک ٹیکسی ڈرائیور کو رکنے کا اشارہ کیا تاہم وہ نہ رکا جس پر 3 پولیس اہلکاروں نے اس کا پیچھا کیا اور اسے روک کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ پولیس تشدد کا نشانہ بننے والے ٹیکسی ڈرائیور کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں کے خلاف
کارروائی سے کچھ بھی نہیں ہوگا کیونکہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو گی۔ایس ایس پی ٹریفک ملک مطلوب نے کہاکہ ٹریفک پولیس اہلکاروں نے ڈرائیور کو روکا تو اس کی گاڑی کے کاغذات نہیں تھے جبکہ گاڑی کے اوپر وزنی سامان بھی موجود تھا جس کی ہائی وے پر اجازت نہیں تاہم ڈرائیور کے پاس اس حوالے سے بھی کوئی دستاویز موجود نہیں تھی جس پر پولیس اہلکاروں نے اسے گاڑی تھانے لے جانے کا کہا لیکن گاڑی کے ڈرائیور نے انکار کردیا اور گاڑی سڑک پر کھڑی کر کے خود باہر سڑک پر بیٹھ گیا جو پولیس اہلکاروں کے ساتھ جھگڑے کی وجہ بنا تاہم یس ایس پی ٹریفک اسلام آباد ملک مطلوب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے 2اہلکاروں کو معطل کر کے تحقیقات کا حکم دیدیا ہے ۔معطل ہونے والے اہلکاروں میں انسپکٹر غفار اور ڈرائیور شامل ہے۔ایس ایس پی ٹریفک اسلام آباد ملک مطلوب نے اپنے بیان میں کہا کہ ٹریفک پولیس پہلے سلام پھر کلام کے موٹو پر عمل کرتی ہے تاہم شہری پر تشدد کے واقعے کی انکوائری کر رہے ہیں اور ذمہ داروں کے ساتھ نرمی نہیں برتی جائے گی اور نہ ہی کسی کو معاف کیا جائے گا ۔ انکا کہنا تھاکہ واقعے میں ملوث 2اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے ، شہریوں پر تشدد ہر گز برداشت نہیں کیا جا ئے گا ۔