اسلام آباد (آئی این پی) وزیر اعظم کے مشیر برائے ہوابازی سردار مہتاب احمد خان نے کہا ہے کہ قومی ائیر لائن (پی آئی اے) کے ہیتھرو ایئرپورٹ لندن پر سرچ کئے جانے والے طیارے سے منشیات برآمد ہونے کی ابھی تک سرکاری سطح پر تصدیق نہیں ہو سکی، برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر کو خط لکھ کر برطانوی حکام سے معلومات لینے کی درخواست کی ہے،واقعہ کی تحقیقات کیلئے برطانیہ کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کی پیشکش کر دی ہے ،
حیرت ہے برطانیہ کے ذمے دار اداروں نے سرکاری سطح پر ہمیں معاملے سے آگاہ کیوں نہیں کیا،برطانیہ کی طرف سے واقعے کی مکمل معلومات ملنے کے بعد ملوث گروہ کے گریبان تک پہنچیں گے، ماضی میں ہونے والے واقعات پر ذمہ داروں کو سزا نہیں ہوئی، یہ صرف ایئر لائن کا نہیں، قومی وقار کا مسئلہ ہے،یقین دلاتا ہوں اس واقعہ پر کبھی مٹی نہیں ڈالی جائے گی،پی آئی اے کا متعلقہ جہاز اور کپتان واپس پہنچ چکے ہیں، تاہم عملہ پاسپورٹ نہ ملنے کے باعث نہیں لندن میں ہیں، میں سالہا سال کا گند ایک دن میں صاف نہیں کر سکتا،اگر جرائم پیشہ افراد نے قومی ایئر لائن کو اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کیا ہے توانہیں ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا۔ وہ بدھ کو یہاں پی آئی اے ہیڈ کوارٹر میں لندن میں قومی ائیرلائن کے طیارے سے منشیات برآمد ہونے کے واقعے پر میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کچھ عرصے سے پی آئی اے سے متعلق میڈیا پر منفی خبریں آئی ہیں جس کا احساس ہے، 15مئی کو بھی میدیا پر خبر آئی کہ قومی ائیر لائن (پی آئی اے) کے ہیتھرو ایئرپورٹ لندن پر سرچ کئے جانے والے طیارے سے منشیات برآمد ہوئی ہے، یہ افسوناک واقعہ ہے ، تاہم ابھی تک برطانیہ کی طرف سے سرکاری سطح پراس کی تصدیق نہیں ہو سکی ،لندن میں برطانوی حکام سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،
برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر کو خط لکھ کر برطانوی حکام سے معلومات لینے کی درخواست کی ہے،واقعہ کی تحقیقات کیلئے برطانیہ کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کی پیشکش کر دی ہے ، حیرت ہے برطانیہ کے ذمے دار اداروں نے سرکاری سطح پر ہمیں معاملے سے آگاہ کیوں نہیں کیا، ہم تک یہ بات میڈیا کے ذریعے پہنچی،میں یقین دلاتا ہوں کہ اس معاملے پر مٹی نہیں ڈالنے دوں گا،اس کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ سردار مہتاب احمد خان نے کہا کہ پاکستان میں بھی اس معاملے پر صاف اور شفاف تحقیقات کی جا ئیں گی ، واقعہ سے ملک کی بدنامی ہوئی جو ناقابل برداشت ہے ،پی آئی اے کی منشیات کی منتقلی پر صرف ائیر لائن پر ہی سارا ملبہ نہیں ڈالا جا سکتا،اے این ایف ،کسٹم ،ایف آئی اے اور ائیرپورٹ سیکیورٹی فورس پرواز سے قبل کلیئرنس دیتی ہے ، جو لوگ ڈیوٹی پر مامور تھے ان سے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، اے این ایف ،کسٹم اور اے ایس ایف کا مشترکہ ہنگامی اجلاس جمعرات کو طلب کر لیا ہے ،
تاکہ آئندہ ایسا واقعہ نہ ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ طیارہ اور اس کا کپتان وطن واپس آچکا ہے ، تاہم دیگر عملے کے پاسپورٹس برطانوی حکام کے پاس ہیں ، دیگر عملہ ابھی تک لندن میں ہے۔ وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ برطانوی حکام میڈیا کو تو کنفرم کر رہے ہیں مگر صرف پاکستان کو ہی کنفرم نہیں کر رہا، ہائی کمیشن نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اس معاملے پر سنجیدگی سے کام کر کے برطانوی حکام سے رابطہ کیا جائے گا،برطانیہ کی طرف سے واقعے کی مکمل معلومات ملنے کے بعد ملوث گروہ کے گریبان تک پہنچیں گے، ماضی میں ہونے والے واقعات پر ذمہ داروں کو سزا نہیں ہوئی، میں سالہا سال کا گند ایک دن میں صاف نہیں کر سکتا،اگر جرائم پیشہ افراد نے قومی ایئر لائن کو اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کیا ہے توانہیں ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیف آپریٹنگ آفیسر کو باہر جانے کی اجازت وزارت داخلہ نے دی ہے میں نے نہیں دی،انہیں باہر جانے کیلئے 20دن کی چھٹی دی گئی ہے۔