اتوار‬‮ ، 02 جون‬‮ 2024 

کلبھوشن یادیو کا معاملہ،ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کادورہ پاکستان،ایران نے اہم ترین اعلان کردیا

datetime 4  مئی‬‮  2017

کوئٹہ (آئی این پی ) کوئٹہ میں متعین ایران کے قونصل جنرل محمد رفیعی نے کہاہے کہ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کی وزیراعظم نوازشریف اور دیگرحکا م سے ملاقاتیں مفید رہیں ، پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم اس وقت تک 5ارب ڈالر تک نہیں پہنچایا جاسکتا جب تک سرحدی علاقوں میں امن وامان کا قیام ممکن نہیں بنایاجاتا ،پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارتی اہداف کے حصول کیلئے ایران کے اقتصادی ماہر قونصل جنرلز اور سفیر پاکستان میں تعینات کئے گئے ہیں ،

ہمیں امید ہے کہ میر جاوا میں ایرانی سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائیگی ،ایران کے کبھی بھی طالبان کے ساتھ رسمی روابط نہیں رہے ہیں ،کلبھوشن کے متعلق دستاویزات اور ان تک ایرانی حکام کی رسائی کے متعلق بات چیت اور دیگر معاملات پر کام جاری ہے ،بھارت کے ساتھ ایران کے اقتصادی جبکہ پاکستان کے ساتھ اسلامی ،ثقافتی ،سیاسی ،تجارتی اوردیگر طرز کے تعلقات ہیں ،ایران کی سرزمین پہلے کسی کے خلاف استعمال ہوئی ہے نہ ہی اب ایسا ہوگا،ہم مسلمانوں کے درمیان اتحاد واتفاق چاہتے ہیں وہ دن دور نہیں جب اسلامی دنیا سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مکمل خاتمہ کردیاجائیگا ۔ وہ جمعرات کو کوئٹہ میں ایرانی قونصلیٹ میں پریس کانفرنس کر رہے تھے ۔ کوئٹہ میں متعین ایران کے قونصل جنرل محمد رفیعی کاکہناتھاکہ ان کی تعیناتی کے بعد سے ہی میڈیا نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی خواہش تھی تاہم سفارتی معاملات میں مصروفیت کے باعث ایسا ممکن نہ ہوا ،ان کاکہناتھاکہ آج کی پریس کانفرنس کا مقصد ایک سال کے دوران پاک ایران تعلقات کے حوالے سے اظہار خیال کرناہے ،بدقسمتی سے ہم اس وقت یہ پریس کانفرنس کرنے جارہے ہیں جب گزشتہ ہفتے ایران کے میر جاوا میں 10سیکورٹی فورسز کے اہلکار شہید اور ایک لاپتہ ہوچکاہے ،پاکستان کے ساتھ ایران کے اسلامی ،سیاسی ،ثقافتی ،تجارتی سمیت دیگر سطح پر بہترین تعلقات ہیں

،پاکستان میں متعین ایرانی قونصل جنرلز اور سفیر کا تجارت اور اقتصادی حوالے سے انتہائی زبردست تجربہ ہے ،ان کی اس لئے پاکستان میں تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے تاکہ دونوں اسلامی مملکتوں کے سربراہان کی جانب سے دوطرفہ تجارت کو 5ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف پورا کیاجاسکے ،انہوں نے کہاکہ دوطرفہ تجارت کو 5ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف پاک ایران اعلیٰ سطحی وفود اور حکام کے درمیان ملاقاتوں میں مقرر کیاگیا بلکہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف اورایرانی صدر حسن روحانی کے درمیان 4مختلف ملاقاتوں کا خاص مقصد بھی اقتصادی اور تجارتی ترقی تھی ،ان کاکہناتھاکہ پاکستان کے ساتھ اصل تجارتی گیٹ وے بلوچستان ہے اس لئے تجارت اور اقتصادی حوالے سے بلوچستان کا سب سے زیادہ حق ہوناچاہئے ،انہوں نے کہاکہ ایران بلوچستان سمیت دیگر تمام صوبوں کے ساتھ تجارت کا فروغ چاہتاہے ،اگر ایسا نہیں کیا گیا تو دوسرے ممالک اس سلسلے میں سبقت لے جائینگے ،

محمدرفیعی کاکہناتھاکہ پاک چین اقتصادی راہداری کابنیادی انفراسٹرکچر بھی بلوچستان میں بننے جارہاہے اس لئے کوئٹہ سے زاہدان تک ریلوے ٹریک ،کوئٹہ تفتان شاہراہ کی حالت زار کی بہتری اور کوئٹہ سے زاہدان اور ایران کے دیگر شہروں تک فلائٹس کا فوری انتظام کیاجاناچاہئے ،کیونکہ انہی کے ذریعے ہی اقتصادی اور تجارتی ہدف رسائی ممکن ہوگی ،انہوں نے کہاکہ اس وقت تک دو طرفہ تجارت کے مقرر کردہ ہدف کو حاصل نہیں کیاجاسکتا جب تک دونوں ممالک کے درمیان 9سو کلومیٹر سے زائد طویل سرحد کے دونوں طرف امن وامان کی صورتحال کو برقرار نہیں رکھا جاتا یہ پاک ایران تجارت کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ،انہوں نے کہاکہ میر جاوا میں ایران کے 10سیکورٹی اہلکار جاں بحق جبکہ ایک لاپتہ ہوگیاہے اس واقعہ نے پوری ایرانی قوم کو غم میں مبتلا کردیاہے لیکن ہمیں امید ہے کہ اس کے ذمہ داران تک جلد پہنچیں گے ،ان کاکہناتھاکہ میرجاوا واقعہ کے بعد عوامی دباؤ کے باعث ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف گزشتہ روز پاکستان کے دورے پر اسلام آباد پہنچے جہاں انہوں نے وزیراعظم پاکستان میاں محمدنوازشریف ،وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان ،چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمرجاوید باجوہ ،اسپیکر قومی اسمبلی سردارایاز صادق ودیگر سے ملاقاتیں کی جنہوں نے ایرانی وزیر خارجہ کا پرتپاک استقبال کیا جو ان قوتوں کیلئے ایک پیغام ہے جو پاک ایران تعلقات کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔ یہ ملاقاتیں کامیاب رہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہاٹ لائن اور سیکورٹی کمیٹی کاقیام عمل میں لایاجاچکاہے بلکہ پاکستانی حکام کی جانب سے ایران کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ سرحدی علاقے میں موجودشرپسند عناصر کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹایاجائیگا ،انہوں نے کہاکہ ہمیں امید ہے کہ جیش العدل جسے ہم جیش الظلم کہتے ہیں کے دہشت گرد جلد اپنے انجام کو پہنچیں گے ،ان کاکہناتھاکہ 20ویں جوائنٹ بارڈر اجلاس چاہ بہار پورٹ پر ہوا ہم چاہ بہار اور گوادر کو سسٹر پورٹ قراردے چکے ہیں ،پاکستان کے ساتھ تجارتی اہداف تک رسائی کیلئے بہت جلد ویزہ پالیسی اور لائحہ عمل کااعلان کردیاجائیگا ،صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے ان کاکہناتھاکہ کلبھوشن یادیو کی دستاویزات ان تک ایرانی حکام کی رسائی کے حوالے سے بات چیت اور کام جاری ہے ،ایران پاکستان کو سب سے اہم اور بہترین دوست اسلامی ملک سمجھتاہے ایران دہشت گردی کی کسی صورت پشت پناہی کے حق میں نہیں ہے اورناہی کسی دہشت گرد کو ایرانی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے ،

ان کاکہناتھاکہ دہشت گردوں کا تعلق ایک ملک علاقے اور خطے سے نہیں بلکہ وہ اپنی جگہ بدلتے رہتے ہیں ، یورپ میں بھی دہشت گردی کے واقعات رونما ہوئے ہیں ،دشمنان اسلام کی طرف سے دہشت گردوں کو ہدایات ملتی ہے ہمیں افسوس ہے کہ دہشت گردوں کو اپنی مذموم مقاصد میں کسی حد تک کامیابی ملی ہے لیکن ساتھ ہی ایران پرامید ہے کہ اسلامی دنیا سے دہشت گردی کی عفریت کو ختم کردیاجائیگا ،ان کاکہناتھاکہ ایران گوادر ،مکران سمیت پورے بلوچستان کی ترقی چاہتاہے اور ہم چاہتے ہیں کہ یہاں مثالی امن وامان قائم ہو ،انہوں نے کہاکہ طالبان کے ساتھ ایران کے کوئی رسمی روابط نہیں ہیں اس سلسلے میں تمام تر پروپیگنڈے بے بنیاد ہیں اور ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ،

انہوں نے ایران کی جانب سے چاہ بہار پورٹ کو بھارت کے حوالے کرنے سے متعلق سوال پر کہاکہ ایران کا آئین ،روحانی پیشوا سپریم کورٹ اور دیگر ایک انچ زمین بھی دوسرے ملک کو حوالے کرنے کی اجازت نہیں دیتے اورنہ ہی ایسا کیاجاسکتاہے ،ایران کے ساتھ بھارت کے جتنے تجارتی تعلقات ہیں پاکستان کے بھارت کے ساتھ اس سے کئی زیادہ ہے البتہ بھارت وہ ملک ہے جس نے پابندیوں کے دوران بھی ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات استوار رکھے ،ان کاکہناتھاکہ بھارت کے ساتھ ایران کے صرف اقتصادی تعلقات ہے جبکہ پاکستان کے ساتھ ایران اسلامی ،سیاسی ،مذہبی ،ثقافتی سمیت دیگر طرح کے تعلقات اور روابط رکھتاہے ،ایرانی قونصل جنرل نے کہاکہ ایران کے حوالے سے فرقہ واریت سے متعلق پروپیگنڈے بے بنیاد ہے ہم نے کبھی بھی فرقہ واریت کو ہوا دینے کی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیا بلکہ ہماری کوشش ہے کہ اہل سنت اور اہل تشیع سمیت دیگر آپس میں اتحاد واتفاق سے رہے ،

انہوں نے ایران کی جانب سے اہل تشیع کے مدارس کو سپورٹ کرنے کے تاثر کو بھی جھوٹ کا پلندہ قراردیا اور کہاکہ ایران نے بلوچستان میں صحت اور تعلیم کے میدان میں تعاون ضرور فراہم کیاہے تاہم انہوں نے دینی مدارس کے ساتھ کوئی تعاون نہیں کیا اہل قلم والے تحقیق کرلیاکرے ،ملااختر منصور اورامریکہ کے متعلق پوچھے گئے سوالات پر ان کاکہناتھاکہ ان کی پریس کانفرنس کا مقصد پاک ایران تعلقات کے متعلق میڈیا کو آگاہ کرنا تھا اس لئے اسی سے متعلق سوالات کئے جانے چاہئیں ۔

موضوعات:



کالم



صرف ایک زبان سے


میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…