پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

’’ہر عظیم خزانے کے پیچھے کوئی جرم ہوتا ہے‘‘ کوئی وزیراعظم تو کوئی سپریم کورٹ کا جج۔۔ سعد رفیق نے جسٹس آصف سعید کھوسہ کے پانامہ کیس فیصلے پر کیا کچھ کہہ دیا؟

datetime 2  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)’’ہرخوش قسمتی کے پیچھے جرم نہیں ہوتا‘‘کوئی وزیراعظم بنتا ہے تو خوش قسمتی کسی کو سپریم کورٹ کا جج بنا دیتی ہے، سینئر صحافی و اینکرپرسن نے پروگرام کے دوران پانامہ کیس میں جسٹس کھوسہ کے دئیے گئے فیصلے میں گارڈ فادر کے جملے ’’ہر عظیم خزانے کے پیچھے جرم ہوتا ہے‘‘بارے وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق کے ٹی وی انـٹرویو کا کلپ چلا دیا۔

تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے ایک پروگرام میں سینئر صحافی و اینکرپرسن سمیع ابراہیم نےپانامہ کیس میں جسٹس آصف سعید کھوسہ کے دئیے گئے فیصلے میں ناول ’’گارڈ فادر‘‘کے جملے ’’ہر عظیم خزانے کے پیچھے جرم ہوتا ہے‘‘کے اقتباس کو شامل کرنے پر وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا 27اپریل کو دئیے گئے ٹی وی انٹرویو کا کلپ چلا دیا ، کلپ چلانے سے قبل سمیع ابراہیم کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر نے اپنے انٹرویو میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس آصف سعید کھوسہ کو طعنہ بھی دیا ہے۔ کلپ میں خواجہ سعد رفیق انٹرویو دیتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس آصف سعید کھوسہ کی فیملی کو ہم جانتے ہیں، ان کے پانامہ کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس ہمیں سخت تکلیف پہنچاتے تھےاور ہم محسوس کرتے تھے کہ کیس کی سماعت کے دوران ایسے ریمارکس کی ضرورت نہیں تھی۔ پانامہ کیس فیصلے بارے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اپنے فیصلے میں ایک ناول کا ذکر کیا ہے، خوشی قسمتی ہر بار کسی جرم کا نتیجہ نہیں ہوتی، خوش قسمتی کو سبھی کو ملتی ہے۔ کوئی خوش قسمتی سے وزیراعظم بنتا ہے ،کوئی سپریم کورٹ کا جج بنتا ہے۔خوشی قسمتی ہر بار کسی جرم کا نتیجہ نہیں ہوتی، خوش قسمتی کو سبھی کو ملتی ہے۔ کوئی خوش قسمتی سے وزیراعظم بنتا ہے ،کوئی سپریم کورٹ کا جج بنتا ہے

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…