اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی میں اپو زیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پاک فوج نے ڈان لیکس کے نوٹیفکیشن کو مسترد کر کے درست کیا ہے‘ وزیر داخلہ پہلے ہی کہہ چکے تھے کہ رپورٹ متفقہ نہیں آ رہی ‘ 2ذمہ دار افراد کو فارغ کر کے کچھ کو بچا لینا درست نہیں ‘ جو ذمہ دار ہیں ان کو ہاتھ نہیں لگایا گیا ‘
حساس رپورٹ کو بے دردی سے ختم کیا گیا ‘ یہ پاکستان کے مفاد کا مسئلہ ہے ‘ اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا‘جندال کے ساتھ مری میں ملاقات نے نیا پنڈورا باکس کھولا۔ ہفتہ کو نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ یہ بڑا حساس مسئلہ ہے۔ بدقسمتی سے وزیر اعظم ہاؤس سے یہ خبر لیک ہوئی ہے۔ پاک فوج نے وزیر اعظم ہاؤس کا نوٹیفکیشن مسترد کر کے درست کیا۔ وزیر داخلہ پہلے ہی کہہ چکے تھے کہ رپورٹ متفقہ نہیں آرہی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہیں۔ جو ذمہ دار ہیں ان کو ہاتھ بھی نہیں لگایا گیا۔ یہ بڑی حساس رپورٹ تھی جو بے دردی سے ختم کی گئی۔ یہ پاکستان کے مفادمسئلہ ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ جندال کے ساتھ مری میں ملاقات نے نیا پنڈورا باکس کھولا۔ انہوں نے کہا کہ 2 ذمہ دار افراد کو فارغ کر کے کچھ کو بچا لینا درست نہیں ۔