اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کو انتہائی مطلوب انڈر ورلڈ ڈان دائود ابراہیم کی حالت کراچی میں دل کا دورہ پڑنے کے باعث تشویشناک ، بھارتی ویب سائٹ کی ایک بار پھر ہرزہ سرائی۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کیلئے ڈرائونا خواب بن جانے والے انڈر ورلڈ ڈان دائود ابراہیم کے حوالے سے بھارتی حکومت پاکستان پر الزام لگاتی رہی ہے کہ وہ پاکستان خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی حفاظت میں
کراچی کے کسی علاقے میں موجود ہیں تاہم اب ایک بھارتی ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کرتے ہوئے ہرزہ سرائی کی ہے کہ انڈر ورلڈ ڈان دائود ابراہیم کراچی کے پورش علاقے کلفٹن میں اپنی شاہانہ رہائش گاہ میں مقیم ہیں اور حال ہی میں انہیں دل کا دورہ پڑا ہے جس کے باعث ان کی حالت تشویشناک ہے تاہم 61سالہ انـڈر ورلڈ ڈان دائود ابراہیم کے انتہائی قریبی ساتھی اور معتمد خاص چھوٹا شکیل نےبھارتی ویب سائٹ سے بذریعہ فون رابطہ کر کے ان اطلاعات کو من گھڑت اور افواہ قرار دیا ہے۔واضح رہے کہ مذکورہ ویب سائٹ نے گزشتہ سال بھی اپنی رپورٹ میں بھارتی انڈر ورلڈ ڈان کی کراچی کے علاقے کلفٹن میں رہائش گاہ کے حوالے سے خبر دیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ دائود ابراہیم کی ٹانگ میں گینگرین ہو گئی ہے جو کہ انتہائی تشویشناک صورتحال اختیار کر چکی ہے۔ 80کی دہائی میں بھارت سے دبئی فرار ہونے والے انڈر ورلڈ ڈان دائود ابراہیم کے حوالے سے بھارتی حکومت اور میڈیا ماضی میں بھی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے رہے ہیں کہ پاکستانی خفیہ ایجنسی نے اسے پناہ دے رکھی ہے ۔ بھارتی اداروں کادائود ابراہیم پر الزام ہے کہ 1993کے ممبئی بم بلاسٹ میں انڈر ورلڈ ڈان ملوث ہے ۔بھارتی ویب سائٹ کی رپورٹ میں ہرزہ سرائی کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان نے نہ صرف دائود ابراہیم کو پناہ دے رکھی ہے
بلکہ بھارت میں اس کے جرائم کیلئے معاونت بھی فراہم کرتا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دائود ابراہیم نے اپنے دست راست چھوٹا راجن سے اختلافات کے بعد ایک پاکستانی پیشہ ور قاتل کے ذریعہ اسے بنکاک میں اس کے رہائشی فلیٹ میں قتل کرانے کی کوشش کی ، قاتل کی گولیوں سے فلیٹ میں موجود دو خواتین ہلاک ہو گئی تھیں جن میں ایک چھوٹا راجن کی بیوی بھی تھی۔
بتایا جاتا ہے کہ چھوٹا راجن کے ساتھ مل کر دائود ابراہیم نے اپنا جرائم پیشہ گروپ تشکیل دیا تھا جس کا نام ڈی کمپنی رکھا گیا تھا جس کا ممبئی میں سرپرست حاجی مستان تھا۔ ڈی کمپنی نے اپنے کئی حریفوں کو بغیر کسی پیس و پیش اور رکاوٹ کے موت کے گھاٹ اتارا۔ دائود ابراہیم ایک پولیس افسر کا بیٹا تھا جس نے ممبئی پولیس میں اپنی معلومات کی بنیاد پر نہایت اندر تک مخبروں کا جال بنا رکھا تھا جو اسے کارآمد معلومات فراہم کرتے تھے اور آج بھی اس کا جاسوسی کا یہ نیٹ ورک فعال اور کام کر رہا ہے۔