الپوری(آئی این پی ) شانگلہ انوسٹی گیشن پولیس نے بچی قتل کیس میں ملزمان کو 24گھنٹوں کے اندر گرفتار کر لیا ،اندھے قتل کا سراغ مل گیا ،بچی کو سگی ماں،باپ اور چچا نے ناک اور منہ پر باتھ رکھ رکر قتل کر دیا تھا ،ملزمان نے اعتراف جرم کر دیا ہے ،ملزمان میں خاتون کو جیل بھیج دیا گیا جبکہ دوملزمان کو جوڈیشری ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔ایس پی انوسٹی گیشن شانگلہ خالد خان ،ایس ڈی پی او ریاض خان کے
ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ موتا خان میں ایک بچی قتل ہوئی ہے جس پر ریاض خان کے زیر نگرانی میں جے ائی ٹی بناکر تحقیقات شروع کی ،جے ائی ٹی میں تفتیشی افسررفیع اللہ خان،روح لامین ،محمد سعداللہ ،یحیٰ خان شامل تھے نے تحقیقات شروع کی ،تفتیش میں بچی کی ماں نے بتایا کہ بچی گل ناز کو منگل کی شب درد کی وجہ سے فوت ہوچکی ہے ،پولیس جے ائی ٹی نے بچی کی والدہ مسماۃ (ن)نے اعتراف کیا کہ قتل ہونے والی بچی گل ناز کو جس کی عمر12سا ل ہے، خاوندنورمحمد کی ایماء پردیور شیرمحمد نے چادرسے پھندہ ڈال کر قتل کرنے کی دعویداری کی، مقتولہ کو پوسٹ مارٹم کیلئے الپوری ہسپتال منقل کیا گیا۔پولیس نے کہا کہ قتل ہونے والی بچی گل ناز نے ایک ماہ پہلے اپنے والد نورمحمد کی زیادتی کے خلاف تھانہ الپوری میں رپورٹ کی تھی وہ پابند ضمانت کیا گیا تھا جس نے رپورٹ اپنی بے عزتی سمجھ کر اپنے بھائی شیر محمدکے ساتھ مشورہ کرکے قتل کیگئی ہے ، پولیس موقع پر پہنچ گئی تو بچی کو دفنانے کا وقت کو تبدیل کر دیا ،پولیس جے ائی ٹی نے واقعات کے پیش نظر مدعیہ مقدمہ شامل تفتیش کرکے انٹاروگیٹ کی گئی اخر کار نصیب رنڑہ نے حقائق سے پردہ اٹھاکر وقوع کو اپنے ہاتھوں سے سرزد کردہ بیان کرتے ہوئے نشاندہی کی اور مقتولہ کی موت ان کی ناک اور منہ پر ہاتھ رکھ کر سانس بند کرنے سے بیان کیا اور وقوع کو اپنے
خاوند نورمحمد اور دیور شیرمحمد کے کہنے اور دباؤ پر مزکور ہ کو قتل کرنا بیان کی۔پولیس نے بچی قتل کیس کے دائرہ وسیع کرتے ہوئے مزید دیگر پہلوں پر بھی تحقیقا ت شروع کردی ہے۔