اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم نے وزیر اعظم آفس، ہاؤس اور پبلک سیکرٹریٹ کے گریڈ 1 تا 21 تک کے 438 افسروں اور ملازموں کو چار ماہ کی اضافی تنخواہ 10 کروڑ روپے سے زائد رقم بطور انعام دے دی۔ اضافی تنخواہ دینے کیلئے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے چیئرمین وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے
24 مارچ 2017ء کو خصوصی اجازت لی گئی جس کے احکامات وزارت خزانہ نے 28 مارچ 2017ء کو وزیراعظم آفس کو بھجوائے۔ کابینہ، سٹیبلشمنٹ ڈویژن اور کیڈ سمیت وزیراعظم کے براہ راست ماتحت محکمے انعامی تنخواہ سے محروم رہ گئے۔دستیاب دستاویزات کے مطابق وزیر اعظم پبلک سیکرٹریٹ کے گریڈ 16 تا 21 کے 71 افسروں کو چار ماہ کی اضافی تنخواہ 37,850,492 ملین روپے، وزیر اعظم آفس کے 215 ملازموں اور افسروں کو 32,503,000 ملین روپے جبکہ وزیر اعظم پبلک سیکرٹریٹ آفس کے گریڈ 1 تا 16 کے 152 ملازموں کو چار ماہ کی تنخواہ 28,405,328 ملین روپے انعام کے طور پر دی گئی جبکہ انعامی تنخواہ ماہانہ ملنے والی تنخواہوں کے علاوہ ہے۔ وزیر اعظم افس کے اسسٹنٹ سیکرٹری، ڈپٹی فنانشل ایڈوائرز اور بجٹ اینڈ اکاؤنٹس سیکشن نے انعامی تنخواہیں دینے کیلئے ایک ہی دن میں یعنی 29 مارچ 2017ء کو بجٹ کی منظوری اور بل کے احکامات اے جی پی آر بھجوا کر منظور ی لے لی۔