بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ ،یوسف رضاگیلانی نے بڑا دعویٰ کردیا

datetime 24  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان (آئی این پی)سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ حسین حقانی کو نہیں سفارت خانے کو ویزے جاری کرنے بارے بااختیار کیا تھا،میں چاہتا تھا کہ حسین حقانی جوڈیشل کمیشن کے سامنے پیش ہوں لیکن ان کا نام ای سی ایل سے کس نے نکالا،ان سے پوچھا جائے۔ ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ شائع کردی جائے تو سب کچھ سامنے آجائے گا۔2007سے017 2 تک ویزوں سے متعلق تحقیقات ہونی چائیں،نان ایشو کو ایشو بنایا جارہا ہے۔،

ایشو بنانے والوں کو پیپلز پارٹی کے دوبارہ اقتدار میں آنے کا خوف ہے۔ ایبٹ آباد کے واقعے میں کوئی امریکی ٹروپ سامنے نہیں آیا جو ویزا لے کر آیا ۔حامدسعید کاظمی پیپلزپارٹی کا سرمایہ ہیں،انہیں رہائی پر مبارکباد دیتا ہوں۔ان خیالات کاا ظہار علامہ حامدسعید کاظمی کی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس میں کیا۔سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دنیا کے تمام دارالخلافوں میں سکیورٹی ایجنسیز کی نمائندگی لازمی ہوتی ہے اور امریکہ میں بھی دیگر سکیورٹی ایجنسیز کے لوگ موجود ہوتے ہیں۔امریکی سفارتخانے کو ویزے جاری کرنے کا خط میں نے لکھا لیکن میں نے اس میں سفیرکو نہیں سفارتخانے کو ویزے دینے کا اختیار دیا اور یہ خط میں نے قانون اور ضابطے کے مطابق لکھا،جس کے مطابق سفیر کو سکیورٹی کلئیرنس کے بعد ویزے دینے کااختیار ہوتا ہے،لیکن اس وقت جو ایشو بنایا جارہا ہے وہ بیس کروڑ عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے کیا جارہا ہے کیونکہ آئندہ سال الیکشن کا سال ہے اور الیکشن سے قبل پیپلزپارٹی اپنی جگہ بنارہی ہے ،اس لیے سب کو فکر لاحق ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایبٹ آباد آپریشن کرنے والے کسی ویزے پر نہیں آئے تھے، میں نے بطور وزیر اعظم کسی رول کی خلاف ورزی نہیں کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میرے جس خط کا ذکر ہو رہا ہے وہ باقاعدہ طریقہ کارکے تحت متعلقہ وزارتوں سے ہوتا ہوا حسین حقانی تک پہنچا تھا۔

انہوں نے کہا کہ معاملے کو اچھالنے کا مقصد اصل مسائل سے توجہ ہٹانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مذکورہ خط کے متعلق متعلقہ وزارتوں سے بھی رائے لی گئی۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ مشرف دور میں جوڈیشل کمیشن بناتھا کیونکہ یہ ایشو نیا نہیں ہے ،حسین حقانی کو میں نے وزیراعظم ہاؤس میں رکھا،ان سے استعفیٰ لے لیا اور انہیں پارلیمنٹ کی نیشنل سکیورٹی کمیٹی میں پیش کیا اور میں چاہتا تھا کہ حسین حقانی جوڈیشل کمیشن کے سامنے پیش ہوں لیکن ان کا نام ای سی ایل سے کس نے نکالا،ان سے پوچھا جائے۔سابق وزیر اعظم نے مطالبہ کیا کہ 2002ء سے 2017ء تک جاری کردہ ویزوں کی تحقیقات کرائی جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ابھی حسین حقانی کا واٹس ایپ ملا ہے جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ انہوں نے ویزے سکیورٹی ایجنسیز کے لوگوں سے کلیئرنس لینے کے بعد جاری کئے۔ سابق وزیر اعظم نے بتایا کہ سفیر ایمبیسی اور عملے کو نظر انداز کرکے ویزے نہیں دے سکتا، امریکی سپیشل فورسز کو ویزے جاری کرنے کا اختیار نہیں دیا تھا۔

سابق وزیر اعظم نے مطالبہ کیا کہ ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ جاری کر دی جائے تو کوئی ابہام باقی نہیں رہے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان میں روز ہی کچھ نہ کچھ ہوتا ہے، بلاوجہ ایشو بنایا جارہا ہے، ایشو بنانے والوں کو پیپلز پارٹی کے دوبارہ اقتدار میں آنے کا خوف ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سفیر کو اختیار دینے کا مطلب یہ نہیں کہ وہ قوانین نظر انداز کر دے۔جب سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے سوال کیا گیا کہ آپ کے خط میں کچھ لوگوں کے نام تھے،جن کو ویزا جاری کرناتھا،اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ویزے کی اجازت دینے کامقصد ویزا جاری کرنے کے پراسس کو تیزی سے آگے بڑھانا تھا۔

جب ان سے سوال کیا کہ ویزے جاری کرنے میں معاملے میں وزرائے خارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی اور حنا ربانی کھر انکاری ہیں کہ انہیں معاملات کا علم نہیں ہے،یوسف رضاگیلانی نے کہا کہ حسین حقانی کے معاملے حنا ربانی کھر تو بعد میں وزیرخارجہ بنیں،اس وقت شاہ محمودقریشی وزیرخارجہ تھے ،ان سے پوچھا جائے۔سید یوسف رضا گیلانی نے علامہ حامدسعید کاظمی کو باعزت بری ہونے کی مبارکباد دی اور کہا کہ کاظمی صاحب کے خانوادے کا اس خطے میں عزت کامقام ہے ،اور آصف علی زرداری صاحب بھی انہیں مبارکباد دینے آئے ہیں۔حامدسعید کاظمی پیپلزپارٹی کا سرمایہ ہیں۔جب ان سے سوال کیا گیا کہ رحمن ملک نے بھی کہا تھا کہ حج کے معاملے میں کرپشن ہوئی ہے تو یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ میں تو یہ جانتا ہوں کہ حامدسعید کاظمی کو عدالت نے بری کیا ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…