اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کا کہنا ہے کہ زبردستی کسی کا مذہب تبدیل کرانا جرم ہے، پیغمبروں نے دین کی تعلیم دی کسی پر جبر نہیں کیا تھا۔وزیراعظم نواز شریف نے کراچی میں ہولی کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے ہندو برادری کو ہولی کی مبارکباد دی،ان کا کہنا تھا کہ مذہب کے نام پر شہریوں کے حقوق میں فرق کرنے والے مذہب کی درست تشریح نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ اسلام مذہبی اختلافات
کی بنیاد پر امتیاز کا قائل نہیں، قومی ریاست میں سب کے حقوق برابر ہیں، ہمارا کام لوگوں کی جنت، دوزخ کا فیصلہ کرنا نہیں، دنیا کو سب کے لیے جنت بنانا ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کوئی مذہبی یا علاقائی تعصب عوام کی ترقی کی راہ میں حائل نہیں ہونا چاہیے، دنیا تعریف کر رہی ہے کہ ایشیاء میں سب سے تابناک مستقبل پاکستان کا ہے۔اپنے خطاب میں وزیراعظم نواز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملکی معیشت پر برگ و بار آرہے ہیں، دنیا اعتراف کر رہی ہے کہ سب سے تابناک مستقبل پاکستان کا ہے، تین سال پہلے کراچی میں امن قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس پر کامیابی سے عمل کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے کبھی نفرت کی سیاست کو قبول نہیں کیا ہے،2013ءمیں فیصلہ کیا کہ کراچی میں امن قائم کرنا ہے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پہلے کراچی میں ہندو بھائیوں اور کاروباری افراد کو اغوا کیا جاتا تھا،ستمبر 2013ء میں کراچی میں آپریشن شروع کیا، آج یہاں کی گلیوں میں امن ہے،اللہ کراچی کے امن کو نظربدسےبچائے۔انہوں نے مزید کہا کہ کے فوراسکیم میں 50فیصدوفاقی حکومت دے رہی ہے،کراچی میں ہیلتھ کارڈ
جلد سے جلد شروع کرنا چاہتا ہوں۔وزیر اعظم نے یہ بھی بتایا کہ کراچی میں گرین لائن بنارہے ہیں،حیدرآباد تا کراچی موٹر وے 6رویہ اور بہت اچھی بن رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ لاہور، اسلام آباد موٹر وے اور کراچی، حیدرآباد موٹر وے کے معیار میں کوئی فرق نہیں ہے، موٹر ویز سے فاصلے کم ہوں گے، کراچی سے اپنی کار میں چند گھنٹوں میں لاہور پہنچ جایا کریں گے۔ وزیراعظم نواز شریف نے ہندو برادری کو ہولی کی مبارکباد دیتے ہوئے
کہا کہ وہ ہولی کی خوشی میں مبارکباد دینا بھی بھول گئے تھے ۔محمد رفیع کے گانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ بات دس سال سے پہلے کہی جاتی تو رفیع کی آواز میں ہی بہاروں پھول برساؤ گا کر سناتے۔تقریب کے دوران وزیراعظم نوازشریف نے ہندو برادری کے نمائندے کھیل داس کو وزن کم کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ جب ان علاقے کے دورے پر گئے تو کھیل داس کا وزن دیکھ کر ہی امداد کا اعلان کریں گے۔