پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

وزیراعظم کے ساتھ اقبال جھگڑا کی تصویر کو جسٹس ثاقب نثارقراردینے کامعاملہ،امریکی حکومت نے پاکستان کو حیرت انگیز جواب دیدیا

datetime 8  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی )فیس بک انتظامیہ اور امریکی حکومت نے پاکستان کی اعلیٰ عدالتی شخصیت کو سوشل میڈیا پر متنازعہ بنانے کی کوشش کرنے والوں کا ریکارڈ فراہم کرنے سے معذرت کر لی ہے ، ایف آئی اے نے وزیر داخلہ کو انکوائری رپورٹ پیش کر دی ، چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ لگتا ہے کہ سوشل میڈیا آزادی اظہارِ رائے کے تحت نہیں آزادی جھوٹ کے تحت کام کر رہا ہے۔ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق سوشل میڈیا پر

وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ گورنر کے پی کے اقبال ظفر جھگڑا کی ایک پرانی تصویر کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی تصویر قرار دے کر پراپیگنڈا کیا گیا تھا، وزیر داخلہ نے ایف آئی اے کو معاملے کی انکوائری کی ہدایت کی تھی اور کہا گیا تھا کہ جعلی تصویر کے ذریعے ملک کی اعلیٰ عدالتی شخصیت کو متنازعہ بنانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے ، ایف آئی اے کی طرف سے وزیر داخلہ کو پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فیس بک انتظامیہ کی جانب سے مطلوبہ معلومات کی فراہمی سے انکار کر دیا ہے جبکہ امریکی حکومت نے بھی اس معاملے پر تعاون سے معذرت کی ہے ، چوہدری نثار نے ریکارڈ فراہم نہ کرنے پر اطۃار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ایسے لگتا ہے کہ سوشل میڈیا کو آزادی اظہارِ رائے کے تحت نہیں آزادی جھوٹ کے تحت کام کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ فیس بک انتظامیہ اور امریکی حکام کی جانب سے معاملے کی حساس کا ادراک نہ کیا جانا افسوس ناک ہے،کسی غیر ملکی کمپنی کی پالیسیوں یا آزادی اظہار کی آڑ میں اہم ملکی شخصیات کو متنازعہ بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی اور نہ ہی سوشل میڈیا کے ذریعے اس حق کو جھوٹ، بہتان اور کردار کشی کا وسیلہ بننے دیا جا سکتا ہے ،انہوں نے وزارتِ داخلہ کو ہدایت کی ککہ آئندہ تین روز میں پی ٹی اے کی مشاورت سے سوشل میڈیا کے ذریعے کردار کشی کی روک تھام کے

حوالے سے موثر حکمت عملی وضع کی جائے ،تمام لیگل آپشنز کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقبل کے لئے ایک ایسا نظام وضع کیا جائے جس میں نہ تو اظہار رائے پر کوئی قدغن لگے اور نہ اس حق کا ناجائز استعمال کیا جا سکے،انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا چلانے والی مختلف کمپنیوں کی انتظامیہ سے بات چیت کرکے فیس بک، ٹوئیٹر اور وٹس ایپ کے لوکل ورژن متعارف کرانے پر بھی غور کیا جائے جس میں اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کردار کشی پر مبنی متنازعہ مواد کی تشہیر کی موثر طریقے سے روک تھام کی جا سکے۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…