ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

کرپشن کرنیوالے سیاستدانوں اور بیورو کریٹس کو اب کیا سزاہوگی؟تمام سیاسی جماعتوں نے متفقہ فیصلہ سنادیا

datetime 6  مارچ‬‮  2017 |

اسلام آباد(آئی این پی )پارلیمانی جماعتیں بدعنوانی کے مقدمات میں مجرمان کی تاحیات نااہلی پر متفق ہوگئیں ،لوٹی گئی دولت کی رضاکارانہ واپسی کی شق کو برقرار رکھا گیا ،کرپشن ثابت ہونے پر ملزم کو کم سے کم 7اور زیادہ 14سال کی سزا سنائی جاسکے گی۔ یہ اتفاق رائے پیر کو وفاقی وزیر زاہد حامد کی زیرصدارت پارلیمانی کمیٹی برائے احتساب قوانین کے اجلاس میں ہوا ۔

احتساب کمیٹی دونوں ایوانوں کی پارلیمانی جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل ہے۔کمیٹی اجلاس میں قومی احتساب کمیشن کی شقوں پر غور کیا گیا،احتساب قوانین کے مجوزہ مسودے کی شق 19,20اور 21 کی کمیٹی نے متفقہ منظوری دے دی ہے۔اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیرقانون و انصاف زاہد حامد نے کہا کہ کرپشن کی تشریح،سزاؤں،لوٹی گئی رقم کی رضاکارانہ واپسی اور نااہلیت سے متعلق شق پر تمام جماعتوں میں اتفاق رائے کیا گیا ہے،بدعنوانی ثابت ہونے پر سرکاری عوامی عہدیدار دونوں تاحیات نااہل ہوجائیں گے  کرپشن اور بدعنوانی ثابت ہونے پر سرکاری وعوامی عہدیدار دونوں ساری زندگی کسی بھی عہدے کےلئے نااہل ہوجائینگے۔اور احتساب کمیٹی میں بل کی منظوری کا کام شروع کیا گیا ہے اہم شقوں کی توثیق کردی گئی ہے،حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے بلز کے مسودوں کا جائزہ لے کر ان میں سفارشات شامل کرنے کا عمل بھی شروع کیا گیا ہے۔اجلاس میں پی پی پی کے رہنما سید نوید قمر تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی،جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ،جے یو آئی ف کی نعیم کشور،ایم کیو ایم کے ایس اے اقبال قادری اور دیگر ارکان شریک ہوئے۔رضاکارانہ واپسی کی سہولت کو برقرار رکھا گیا ہے اور اگر رقم واپس نہیں ہوتی تو 14سال کی سزا دی جاسکے گی،پاکستان تحریک انصاف کا بھی کمیٹی میں تعاون حاصل ہے اور وہ بھی ان شقوں سے متفق ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…