اسلام آباد (آن لائن) پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ ا سلام آباد میں ہونے والی ای سی او سربراہی اجلاس کو مسلم لیگ ن کی حکومت ایک بڑی کامیابی کے طور پر بیان کر رہی ہے پر160 مشترکہ اعلامیہ میں دیگر علاقائی تنازعات کا تو ذکر کیا گیا ہے لیکن کشمیر کی ذکر نہیں کیا گیا جو ایک علاقائی اور بین الاقوامی تنازعہ ہے۔ ایسا لگتا ہے کے پاکستان نے ممبر ممالک کے ساتھ نہ اہم معاملہ اٹھانے کی کوشش نہیں کی۔ شیری رحمان نے کہا کے افغان نمائندگی کم سطح پر تھی
افغان صدر غنی نے نفرنس میں شرکت نہیں کی۔ صرف افغانستان کے سفیر نے کانفرنس میں شرکت نہیں کی۔ طورخم سرحد160 بات کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ طورخم بارڈر بند کرکے حکومت صرف ان دہشت گردوں کو روک رہی ہے جن کو دوستی گیٹ کو استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس اقدام سے حکومت پڑوسی ملک کے ساتھ طویل مشترکہ سرحد کو نظر انداز کررہی ہے۔ دونوں ممالک کو بارڈر بند ہونے کی وجہ سے اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔