بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’اسلامی جمہوریہ پاکستان‘‘ تمام شراب خانے بند۔۔عدالت کا قابل تحسین اقدام

datetime 2  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (آن لائن)سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس سجاد علی شاہ کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے صوبے بھر میں موجود شراب خانوں سے متعلق ایک مکینزم بنائے جانے تک تمام شراب خانے بند کرنے کا حکم دے دیا۔سندھ ہائی کورٹ نے متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کیں کہ شراب خانوں کی فروخت اور لائسنس سے متعلق ایک ماہ میں طریقہ کار وضع کرکے اس حوالے سے رپورٹ پیش کی جائے۔پاکستان مسلم لیگ (ن)

کے اقلیتی رکن قومی اسمبلی رمیش کمار ونکوانی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ایکسائز پولیس سندھ کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے جامع رپورٹ طلب کرلی، جب کہ رپورٹ جمع کرانے تک تمام شراب خانوں کو بند کرنے کا حکم دیا۔چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اقلیتی شہری کے لیے شراب کی پانچ بوتلیں مختص ہے، حکومت نے شراب سب کو دے کر لوٹ مچا رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ جہاں زیادہ پیسہ ہے وہاں شراب زیادہ بکتی ہے،سات سات ہزارکریٹ صرف ڈسٹرکٹ جنوبی میں فروخت ہوئے،تھرکے غریب ہندوکو پانی نہیں ملتا،بیچارہ شراب کہاں سے خریدیگا۔بشپ خادم بھٹو نے عدالت کو بتایا کہ کرسچن کے آج کل روزے چل رہے ہیں لیکن شراب خانے کھلیں ہیں یہ کیسا قانون ہے؟ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کااحترام کیاجائے شراب خانے بندکئے جائیں۔ سلیم مائیکل ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ محکمہ ایکسائیزنے از خود شناختی کارڈ پر شراب بیچنا شروع کردی ہے۔ جس پرعدالت نے کہا کہ ایسے تو کوئی بھی مسلم مسیح یا ہندو دوست کے شناختی کارڈ پرجتنی مرضی شراب خرید سکتا ہے، کوئی نظام نہیں جس کے جی میں آئے شراب خریدے اور پیتا پھرے۔ جب تک راش کارڈ کی طرح مکینزم نہ بن جائے تمام شراب خانے بند کردیئے جائیں،رکن قومی اسمبلی رمیش کمار ونکوانی نے عدالت میں جمع کرائی گئی درخواست

میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ’ ہمارے مذہب میں شراب کی اجازت نہیں ہے لیکن ہمارے مذہب کے نام پر شراب کی فروخت کے لائسنس جاری کیے گئے، لہٰذا ان شراب خانوں کو بند کیا جائے‘۔رمیش کمار ونکوانی نے اپنی درخواست میں مزید کہا کہ اگر کسی کو شراب فروخت کرنا ہے یا کسی کو شراب فروخت کرنے کی اجازت دی جاتی ہے، تو ہمارے مذہب کے نام پر نہ دی جائے۔سندہ ہائی کورٹ نے رمیش کمار کی درخواست پر ڈی جی

ایکسائز سے شراب کی فروخت سے متعلق رپورٹ طلب کی تھی، جس پر ڈی جی ایکسائز نے رپورٹ جمع کرائی، تاہم عدالت نے اسے نامکمل قرار دے کر مسترد کردیا۔عدالت نے سوال کیا کہ کس میکینزم کے تحت سندھ بھر میں شراب فروخت کی جا رہی ہے، جس پر ڈی جی ایکسائز نے شراب کی فروخت کے طریقہ کار کے بجائے صرف صوبے میں موجود لائسنس یافتہ شراب خانوں کی تعداد بتائی، جس پر عدالت نے برہمی کا

اظہار کیا۔دوران سماعت ایڈوکیٹ جنرل سندھ ضمیر گھمرو نے عدالت کو بتایا کہ سندھ میں رہنے اور آنے والے غیر ملکیوں کے لیے شراب خانوں کو لائسنس فراہم کیے گئے، جس پر رمیش کمار ونکوانی نے دلیل دی کہ ‘سندھ میں آنے والے غیر ملکی اور بھی بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں کیا انھیں تمام کام کرنے کی اجازت دی جائے گی؟َ’سماعت کے دوران شراب خانوں کے مالکان کے وکیل میر جاوید ایڈوکیٹ نے کہا کہ تمام شراب خانے

قانونی ہیں، جنہوں نے لائسنس حاصل کر رکھے ہیں اور وہ ٹیکس ادا کرتے ہیں۔سماعت کے اختتام پر سندھ ہائی کورٹ نے ڈی جی ایکسائز اور سندھ حکومت کو 30 دن کے اندر شراب کی فروخت سے متعلق میکینزم بنانے اور تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے ایک ماہ کے لیے تمام شراب خانوں کو بند کرنے کا حکم دیا۔خیال رہے کہ اس سے قبل بھی سندھ ہائی کورٹ نے گزشتہ برس 27 اکتوبر کو مسلم آبادی اور اسکول کے

قریب شراب خانوں کے 2 کیسز میں سندھ بھر کے شراب خانوں کو بند کرنے کا حکم دیا تھا، جسے بعد ازاں سپریم کورٹ نے 23 نومبر 2016 کو کالعدم قرار دیا تھا۔سندھ ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ تمام شراب خانوں کے لائسنس منسوخ کرکے دوبارہ سے لائسنس کے اجراء کا سلسلہ شروع کیا جائے، کیونکہ شراب خانوں کے لائسنس بغیر تحقیقات کے جاری کیے گئے تھے اور یہ تحقیق ہی نہیں کی گئی کہ کس مذہب میں کس تہوار پر

شراب پینے کی اجازت ہے۔جس کے بعد شراب فروشوں نے سپریم کورٹ میں سندھ میں شراب کی فروخت پر پابندی سے متعلق اپیل دائر کی، جسے عدالت عظمیٰ نے منظور کرتے ہوئے واپس سندھ ہائی کورٹ کو بھیج دیا۔سپریم کورٹ نے سندھ میں شراب کی فروخت پر پابندی کا سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے عدالت عالیہ کو ہدایت کی کہ معاملے کی سماعت یومیہ بنیادوں پر کی جائے۔

 

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…