اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ نےکئی ہفتوں سے جاری پانامہ کیس پر وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں کئی ہفتوں سے جاری ملک کے سب سے بڑے مقدمہ پانامہ کیس میں فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ کیس کی سماعت کے آخری دن
جماعت اسلامی کے وکیل توفیق آصف نے اپنے دلائل مکمل کئے ۔ پانامہ کیس کے پانچ رکنی لارجر بنچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا کہ شارٹ آرڈر نہیں دے سکتے، اپنے ریمارکس میں ان کا کہنا تھاعدالت نے فیصلہ قانون کے مطابق دینا ہے،ایسا فیصلہ دینا چاہتے ہیں کہ فریقین اسے 20سال بعد بھی درست تسلیم کریں۔ سماعت کے دوران پانامہ کیس بنچ کے رکن جسٹس شیخ عظمت سعید نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ فیصلہ اپنی عقل و دانش کے مطابق کرینگے، اپنی قبر میں جانا ہےاوراللہ کو جان دینی ہے ۔ سماعت کے دوران وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے وکیل مخدوم علی خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کا لندن فلیٹس سے کوئی تعلق نہیں۔ واضح رہے کہ پانامہ کیس کی سماعت کے آخری دن شارٹ آرڈر کی توقع کی جا رہی تھی اور عدالت کے اندر اور باہر وکلا، سیاسی رہنما اور صحافیوں کی بڑی تعداد شارٹ آرڈر کے انتظارمیں موجود تھی۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ۔