اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر پیٹرولیم سندھ اور پی پی رہنماء ڈاکٹر عاصم کرپشن کیس کی سماعت کے بعد صحافیوں کے سامنے پھٹ پڑے۔ کہتے ہیں تفتیشی افسر مجھے لالو کھیتی کہہ کر طعنے دیتا ہے۔ ایسے افسر کی تعیناتی سے انصاف نہیں مل سکتا۔تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں ڈاکٹرعاصم کےخلاف17ارب کےکرپشن ریفرنس کیسماعت ہوئی۔
ملزم کے وکیل نے عدالت کو دلائل دیے جس کے بعد سماعت کو پیر تک ملتوی کردیا۔سماعت کے بعد صحافیوں کے سامنے ڈاکٹر عاصم پھٹ پڑے اور کہا کہ میرے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے۔ اپنے دور میں ملک کو 380 ملین ڈالر کا منافع کما کر دیا مگر تمام منصوبوں کو ختم کر کے مجھے جھوٹے کیس بنا کر جیل میں قید کردیا گیا اور حکومت قطر سے گیس منگوا کر مال بنا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا مجھے وقت دے ایک ایک چیز سب کے سامنے لاؤں گا۔تفتیشی افسر مجھے لالوکھیتی کے طعنے دیتا ہے جب مقدمے میں ایسا افسر تعینات کیا جائے گا تو انصاف کیسے ہوگا۔ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ گرفتاری کے بعد مجھے کسی نے فیور نہیں دی تاہم جتنا بھی انصاف ملا وہ عدلیہ کی مرہون منت ملا۔ جب تک عدالتیں کام کررہی ہیں پاکستان کو کبھی شکست نہیں ہوگی۔سابق وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ اپنا مقدمہ لڑ کر لوگوں کے لیے مثال بننے کی کوشش کررہا ہوں۔ پیپلزپارٹی اور کراچی والوں کا جیلوں میں رہنا روایت ہے تاہم آج بھی امید کا دامن تھاما ہوا ہے اور انصاف کی فراہمی کے لیے اپنا کیس خود لڑرہا ہوں۔دوسری جانب پی پی کے سینیٹرتاج حیدربھی ڈاکٹر عاصم کی حمایت بول پڑے کہتے ہیں سندھ میں اتنی گیس ہے کہ ملک کومفت فراہم کی جاسکتی ہے۔ ڈاکٹرعاصم کےمنصوبوں کوختم کر کے قطر سے گیس منگوائی جارہی ہے۔