لاہور(آئی این پی) چیئرنگ کراس دھماکے کی ایف آئی آر میں خودکش حملہ آوار کے اکیلے نہ ہونے انکشاف ‘ تین ساتھیوں سمیت پنجاب اسمبلی کے سامنے پھرتا رہا جو دھماکے سے قبل فرار ہوئے۔تفصیلات کے مطابق سوموار کے روز شام 6بجکر 10منٹ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے ہونے والے خودکش حملے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی بیدیاں روڈ میں درج کر لیا گیا ہے جس میں قتل ، اقدام قتل اور دہشت گردی ایکٹ کے تحت دفعات شامل کی گئی ہیں
جبکہ ایف آئی آرنمبر 6/17 میں انکشاف ہوا ہے کہ خود کش حملہ آور تنہا نہیں آیا بلکہ اس کے ساتھ تین ساتھی بھی تھے جو واقعے کے بعد فرار ہوگئے تاہم ان کی تلاش جاری ہے ان حملہ آوروں کے فرارہونے کی خبر نے شہریوں کو ایک بار پھر نئے خطرے سے دوچارکر دیا ہے کیونکہ اگر یہ گرفتار نہ ہوئے تو کسی بھی جگہ پر کارروائیاں کر سکتے ہیں دوسری جانب تحقیقاتی اداروں نے خودکش حملہ آور کے جبڑے، دانت اور دیگر اعضاسمیت شواہد اکھٹے کرلئے ہیں اور جیوفینسگ سے بھی مددحاصل کی جا رہی ہے تاہم فرانزک رپورٹ کے بعد اہم حقائق سامنے آنے کا امکان ہے پولیس ذرائع کے مطابق دھماکہ خیز مواد 6 سے 8 کلو کے درمیان تھا۔ حملہ آور کے جسم کے حصے قانون نافذ کرنیوالوں اداروں نے تحویل میں لے لیے ہیں حملہ آورکا ہاتھ، ٹانگیں اور جبڑا بھی ملا ہے پولیس ذرائع کے مطابق خود کش حملہ آور کی عمر 20 سے 22 سال کے درمیان ہے۔ حملہ آور کے ہاتھ کے فنگر پرنٹس حاصل کر لیے گئے ہیں جبکہ اسکے اعضا اور دیگر شواہد فرانزک لیبارٹری ٹیسٹ کیلئے بھجوا دیئے گئے ہیں۔ خود کش حملہ آور کی عمر 20 سے 22 سال کے درمیان ہے۔ حملہ آور کے ہاتھ کے فنگر پرنٹس حاصل کر لیے گئے ہیں جبکہ اسکے اعضا اور دیگر شواہد فرانزک لیبارٹری ٹیسٹ کیلئے بھجوا دیئے گئے ہیں۔