جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

شریف برادران کے وفد کی طاہرالقادری سے ملاقات،حیرت انگیزانکشافات

datetime 7  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی)پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے حوالے سے ہمارا بنیادی موقف اور مطالبہ سانحہ کے مرکزی ملزمان شریف برادران کو طلب کرنا ہے جو نہیں کیا گیا تاہم ان کی طلبی کے لیے اپنا قانونی حق استعمال کریں گے۔ بکروں کا صدقہ نہیں چلے گا امید ہے پولیس والے صولت مرزا کی طرح بے وقت نہیں بولیں گے، انہیں انصاف حاصل کرنے کے لیے بروقت بولنا ہو گا۔ وکلاء سے بریفنگ لینے کے بعد فیصلے پر تفصیلی بات کروں گا ۔

انہوں نے مرکزی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اے ٹی سی نے آئی جی سے لے کر سانحہ میں ملوث کانسٹیبل تک کو طلب کر لیا مگر غیر قانونی حکم دینے والے حکمرانوں کو طلب نہیں کیا گیا ۔ حکمرانوں کے غیر قانونی احکامات پر آنکھیں بند کر کے عمل کرنے والے پولیس افسران اور اہلکاروں کے لیے یہ کھلا پیغام ہے کہ شریف برادران نے انہیں اپنے سیاسی مفاد کیلئے استعمال کیا ۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران کے غیر قانونی احکامات پر عمل کرنے والے اب بے گناہوں کو قتل کرنے کی سزا بھگتیں گے۔ ابھی بھی وقت ہے کہ پولیس افسران پورا سچ بول دیں اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی ملزمان کے بارے میں قانون اور عوام کو آگاہ کر دیں ورنہ شریف برادران پھانسی کے پھندے پولیس والوں کے گلے میں فٹ کروانے کے حوالے سے کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے بھی یہ کہا کہ شریف برادران کے بھیجے گئے نمائندے جن میں وزراء بھی شامل تھے اور ان کے خاندان کے افراد بھی شامل تھے، انہوں نے صرف اور صرف شریف برادران کی معافی، تلافی کے لیے درخواست کی، کسی موقع پر بھی انہوں نے سانحہ میں ملوث پولیس افسران یا اہلکاروں کو معافی دینے کی بات نہیں کی۔ اس لیے ہم پہلے دن سے یہ کہہ رہے ہیں کہ شریف برادران بکروں کی قربانی پر یقین رکھتے ہیں۔ لیکن ہم بکروں کی قربانی پر اکتفا نہیں کریں گے جب تک بکروں کی ماں کٹہرے میں نہیں آئے گی

انہوں نے کہا کہاس وقت تک قانونی، سیاسی جدوجہد جاری رہے گی اور قاتل حکمران سن لیں انصاف کے دروازے مکمل طور پر بند ہوتے ہوئے دکھائی دئیے تو پھر قصاص تحریک کے دوسرے راؤنڈ کا اعلان ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب طلب کیے جانے والے ملزمان میں سے کئی بیمار ہوں گے، کئی فرار ہوں گے، کسی کو سٹنٹ پڑیں گے اور کوئی بچنے کیلئے ’’سٹنٹ‘‘ کرے گا

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…