پشاور(آئی این پی )وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے رشکئی صنعتی زون میں ٹیکنالوجی سٹی کے علیحدہ کلسٹر کے قیام کا عندیہ دیا ہے جو سی پیک کا حصہ بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایف ڈبلیو او رشکئی اور پشاور میں دو ٹاؤن شپس 7.02 ارب امریکی ڈالر کی لاگت سے تعمیر کرے گی جبکہ ائر فورس رشکئی میں ایک میگا ٹاون شپ تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ یہ تمام کلسٹرز خطے میں سی پیک سے متعلق سرگرمیوں کیلئے رہائشی مقاصد کیلئے استعمال میں لائے جائیں گے ۔
وہ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں رشکئی میں ٹیکنالوجی سٹی اور پشاور میں آئی ٹی پارک کے قیام ، سی پیک کے تناظر میں نئے صنعتی زونز میں صنعتی یونٹس کو رعایتی نرخوں پر بجلی کی فراہمی ، قدرتی گیس سے بجلی کی پیداوار، چترال، ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن میں پن بجلی کے منصوبوں اور بیجنگ روڈ شو کیلئے منصوبوں کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات مشتاق غنی، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری محمد اسرار، سیکرٹری پی اینڈ ڈی اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ وزیراعلیٰ نے رشکئی ٹیکنالوجی سٹی کیلئے مطلوبہ 125 ایکڑزمین حاصل کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ پشاور میں سی پیک ٹاور کی تعمیر کیلئے تمام اقدامات اُٹھائے جائیں اس منصوبے کیلئے مطلوبہ زمین حیات آباد میں مختص کی جائے گی ۔ پرویز خٹک نے مختلف سرکاری محکموں کو مارچ کے اواخر میں بیجنگ میں مجوزہ روڈ شو کیلئے دیئے گئے اہداف کا حصول یقینی بنانے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے ہر شعبے میں مختلف منصوبوں کی نشاندہی کرنے کا حکم دیا تاکہ روڈ شو میں چین کی بڑی سرکاری کمپنیوں کو سیل آوٹ کیا جا سکے ۔ اس سلسلے میں مختلف شعبوں کی مختلف ذمہ داریاں ہیں جو پوری ہونی چاہئیں اور تمام اہداف کا حصول یقینی ہونا چاہیئے، کوئی محکمہ بھی اپنے اہداف میں کمی کرنے کا مجاز نہیں ہے۔
وزیرا علیٰ نے رشکئی حطار اور ڈی آئی خان میں تمام صنعتی یونٹس کو رعایتی نرخوں پر بجلی کی فراہمی کی منظوری بھی دی ۔ یہ بجلی صوبے کے حصے کی قدرتی گیس سے پیدا کی جائے گی اور ہر بجلی گھر 225 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت پن بجلی کے مختلف منصوبوں کے ذریعے مزید 1200 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ یہ بجلی صوبے میں مجوزہ سولہ صنعتی زونز کو فراہم کی جائے گی ۔
اس منصوبے میں نئے صنعتی یونٹ کے قیام کے ساتھ بیمار صنعتی یونٹس کی بحالی بھی شامل ہے ۔ اس کے علاوہ بھی پن بجلی کے مختلف منصوبوں سے 60 سے 70 میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے جو پورے ضلع ملاکنڈ میں صنعتی یونٹس کو مہیا کی جائے گی۔پرویز خٹک نے متعلقہ حکام کو بیجنگ روڈ شو کیلئے بھر پور تیاری کرنے کی ہدایت کی اور کہاکہ جو منصوبے سی پیک کا حصہ نہیں بنا پائیں گے ان کو روڈ شو میں مارکیٹ کریں گے ۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ چین کی سرکاری اور پرائیوٹ کمپنیاں کثیر تعداد میں خیبرپختونخوا پہنچ رہی ہیں جو پہلے سے ہی صوبے کے قدرتی وسائل میں سرمایہ کاری کیلئے رضا مندی کا اظہار کر چکی ہیں۔