جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

پاکستان سٹیل ملز خسارے کے باوجود اب بھی ایک گھنٹے میں کتنے پیسے کما سکتی ہے؟

datetime 30  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین نے حکومت کی جانب سے اسٹیل ملز کو 30 سال کے لیے لیز پر دینے کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ جن لوگوں نے اس قومی اثاثے کو گھٹنوں پر لاکھڑا کیا، ان کا احتساب کیا جائے۔وزارت خزانہ، نجکاری اور صنعت و پیداوار کو بھیجے گئے ایک خط میں اسٹیل ملز ملازمین کی یونین (سی بی اے) نے مستقبل میں نجی

آپریٹرز پر اسٹیل درآمد کرنے پر ریگولیٹری اور اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز کے مجوزہ نفاذ یا اسٹیل درآمد کرنے پر پابندی سے متعلق بھی سوالات اٹھائے۔یونین نے اپنے خط میں اس بات پر بھی حیرت کا اظہار کیا کہ جب اسٹیل ملز عوامی ہاتھوں میں تھی تو بار بار درخواستوں کے باوجود اس طرح کے اقدامات کیوں نہیں کیے گئے۔یونین نے الزام لگایا ہے کہ گزشتہ 3 سال میں اسٹیل ملز کی مالی حالت بد سے بدتر ہوئی ہے،ملازمین نے دعویٰ کیا کہ اسٹیل ملز اب بھی ایک گھنٹے میں 30 لاکھ روپے کی پیداوار دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ورکرز کے مطابق خام مال نہ ملنے، گیس کی فراہمی نہ ہونے اور حکومت کے ذمے دیگر لاجسٹکس مسائل کی وجہ سے نقصان ہو رہا ہے۔ 30 جون 2013 کے اسٹیل ملز کے نقصانات اور واجبات کا تخمینہ 2 کھرب تھا جو حکومت کی ناکام پالیسیوں اور ترجیحات کے باعث 31 دسمبر 2016 تک بڑھ کر 4 کھرب 15 ارب تک پہنچ گیا۔نجکاری کمیشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے حال ہی میں مالیاتی مشیروں اور کمیشن کی تجویز پر اسٹیل ملز کو ریونیو تقسیم کے فارمولے اور 5ہزار ملازمین کی رضاکارانہ علیحدگی یعنی والنٹری سیپریشن اسکیم (وی ایس ایس) کے تحت 30 سال کے لیے لیز پر دینے کی منظوری دی ہے۔معاہدے کے تحت حکومت رضاکارانہ علیحدگی اختیار کرنے والے

4 ہزار 835 ملازمین کو ایک کھرب 66 ارب روپے کی ادائیگیاں کرے گی، جس کے بعد اسٹیل ملز کے پاس نصف افرادی قوت اور آؤٹ سورسز پر کام کرنے والے نئے آپریٹرز باقی رہ جائیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…