لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)لاہورمیں خواتین سے زیادتی کے 99مقدمات کادوسال گزرجانے کے بائوجود فیصلہ نہ ہوسکا۔ایک نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ان خواتین سے زیادتی کے مبینہ ملزما ن بھی پیسے دے کررہاہوچکے ہیں ۔
رواں سال 2016میں خواتین سے زیادتی کے 86مقدمات منظرعام پرآئے جبکہ گزشتہ سال 13مقدمات پیش آئے تھے ۔زیادتی کاشکارایک خاتون نے انکشاف کیاکہ ڈاکوئوں نے ڈکیتی کے دوران مجھے اجتماعی زیادتی کانشانہ بنایااورزیادتی کایہ مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کیاگیالیکن تاحال ملزمان گرفتارنہیں ہوسکے ہیں ۔
اس سلسلے میں جب پنجاب پولیس کے انسپکٹرجنرل سے اس معاملے پررابطہ کیاتوانہوں نے کہاکہ جلد ہی ملزمان کوگرفتارکرکے عدالت میں پیش کیاجائے گا۔ان کاکہناتھاکہ متاثرہ خاتون نے انصاف نہ ملنے پرمایوس ہوکرایساانکشاف کیاہے ۔خواتین سے آئے روززیادتی کے بڑھتے ہوئے مقدمات پرمبینہ ملزمان کوسزائیں نہ ملنے پرعوام نے گہری تشویش کااظہارکیاہے اورحکومت سے ان مقدمات میں ملوث افرادکوکیفرکردارتک پہنچانے کامطالبہ بھی کیاہے ۔