کراچی(این این آئی)سول ایوی ایشن کی جانب سے اے ٹی آر طیاروں کے حوالے سے شیک ڈاؤن رپورٹ منظرعام پرآگئی ہے۔رپورٹ کے مطابق دوران پروازاے ٹی آر طیاروں کے انجن 20بار بند ہوئے جبکہ جہازوں کی دیکھ بھال کا نظام بھی بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں ہے۔تفصیلات کے مطابق رپورٹ میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں جس کے مطابق پی آئی اے کے طیاروں کی دیکھ بھال ،معیار برقرار رکھنے اور طیاروں کے اڑان بھرنے کی صلاحیتوں میں خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے ۔
رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کے اے ٹی آر طیاروں کی دیکھ بھال کا نظام عالمی معیار کے مطا بق نہیں ہے ساتھ ہی ساتھ اس رپورٹ میں سول ا یوی ایشن کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان پیدا کر دیا ہے ۔ 2007سے 2011تک دوران پرواز اے ٹی آر طیاروں کے انجن 20 بار بند ہوئے جبکہ پانچ اے ٹی آر طیاروں کے انجن 90بار تبدیل یا درست کیے گئے ۔رپورٹ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ اے ٹی آرطیاروں کے انجن میں خرابیوں کا سول ایوی ایشن کو پہلے ہی علم تھا یوں سول ایوی ایشن کو 47قیمتی جانوں کے بعد ہوش آیا ہے۔
جس کا واضح ثبوت حادثے کے اگلے روز پی آئی اے پائیلٹس کی طرح سے اے ٹی آر طیاروں کو اڑانے سے انکار اور ملتان ایئر پورٹ پر طیارے کے انجن میں خرابی تھی۔آخر یہ رپورٹ اتنے بڑے حادثے کے بعد ہی کیوں جاری کی پی آئی اے کے نظام میں اس خرابی کی نشاندہی پہلے کیوں نہیں کی گئی جبکہ سول ایوی ایشن جو اس بات کی ذمہ دار ہے کہ ملک کے تمام طیاروں کی بین الاقوامی طور پر دیکھ بھال کرنے کی ذمہ دار ہے اس کی جانب سے بھی اپنی اس ناکامی کا اعتراف ہے اتنی بڑی رپورٹ آنے کے بعد سب نے کہا ہے کہ وہ اتنے بڑے قومی سانحے کے ذمہ داروں کے خلاف کیا ایکشن لیں گے ۔