اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) یادش بخیر ، حویلیاں جہاز حادثہ جس میں پی آئی اے کی فلائٹ نمبر 661کریش ہوئی اور اس میں موجود 47افراد جاں بحق ہو گئے ۔ اس فلائٹ میں چترال سے متعلقہ ایک خاندان بھی چل بسا تاہم ایک14سالہ لڑکی جو اپنے پیپرز کی تیاری کی وجہ سے گھر میں موجود تھی ، خاندان میں وہ اس وقت اکیلی جان بچی ہے ۔
نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق اس سانحے میں جاں بحق ہونے والے افراد کو فی کس حکومت کی جانب سے امداد ی رقم دی جائے گی اور حسینہ گل نامی معصوم بچی کو اس امدادی رقم اور انشورنس کی مد میں 3کروڑ 30لاکھ دیے جائیں گے ۔ اس خبر کے عام ہوتے ہی اب سانحہ حویلیاں میں جاں بحق خاندان کی واحد وارث 14سالہ لڑکی کیلئے رشتے داروں کی کھینچا تانی شروع ہو گئی ہے۔اس حادثے کے بعد حسینہ گل نفسیاتی مسائل کا شکار ہو گئی ہے جس کا پمز اسپتال میں علاج جاری ہے جبکہ کروڑوں کی رقم کا سنتے ہی کئی رشتے دار سامنے آ گئے ہیں جن کا کہنا ہے کہ حسینہ گل ہمارے ساتھ رہے گی، خاندانی ذرائع کے مطابق حسینہ گل کے پھوپھی اور چچا بھی اسے ساتھ لے جانے پمز اسپتال پہنچ گئے ہیں، پھوپھی حسینہ گل کی شادی اپنے بیٹے کے ساتھ کرانا چاہتی ہے، دوسری جانب حسینہ گل کا کہنا ہے کہ ’’میں ابھی پڑھنا چاہتی ہوں، حکومت میری مدد کرے، چترال واپس گئی تو مجھے پڑھنے نہیں دیا جائے گا۔‘‘
اس حوالے سے پی آئی اے کے ترجمان دانیال گیلانی کا کہنا ہے کہ لواحقین کو ابتدائی طور پر 5 لاکھ روپے فی کس دیے جا رہے ہیں، 5 لاکھ روپے کی یہ ابتدائی رقم تدفین کیلیے دی جا رہی ہے، چترال کی کم سن لڑکی حسینہ گل کے گھر کے 6 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد وہ ان جاں بحق 6 افراد کی وارث ہے، گائوں کے متعدد خاندان حسینہ گل کے رشتے دار ہونے کے دعوے دار ہیں، اس صورت حال کے پیش نظر ابھی تک معاوضے کی رقم ادا نہیں کی گئی، دانیال گیلانی نے بتایا کہ معاوضے کی رقم اصل وارث تک پہنچانے کیلئے تمام ضروری اقدامات کر رہے ہیں، معاملے کی تحقیقات اور سچ جاننے کے لیے ٹیم چترال بھجوائی جائے گی۔