لاہور(آئی این پی )نظریہ پاکستان رابطہ کونسل، جماعۃالدعوۃ اور تحریک آزادی جموں کشمیر کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ سقوط ڈھاکہ کی طرح سانحہ پشاور جیسی دہشت گردی کی وارداتوں میں بھی بھارت ملوث ہے،آج 16دسمبر کو ناصر باغ میں ہونے والی سقوط مشرقی پاکستان کانفرنس انتہائی اہمیت کی حامل ہے، ملک بھر کی قومی مذہبی و سیاسی قیادت شریک ہو گی اور دنیا کو مضبوط پیغام دیا جائے گا کہ ازلی دشمن بھارت کو ناکوں چنے چبوانے کیلئے غیور پاکستانی قوم متحد و بیدار ہے،سقوط مشرقی پاکستان کانفرنس میں شہر بھر سے طلباء، وکلاء، تاجروں اور سول سوسائٹی سمیت دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد شریک ہوں گے،خطہ کا امن محفوظ بنانے کیلئے ہندوستان کی دہشت گردی پر قابو پانا بہت ضروری ہے۔ ان خیالات کااظہار جماعت الدعوۃ کےسیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، مولانا امیر حمزہ، سید ضیاء اللہ شاہ بخاری،حافظ عبدالغفار روپڑی اور قاری یعقوب شیخ نے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیاد پر لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کر کے حاصل کیا گیا تھا۔بین الاقوامی ساز ش کے تحت ظلم اور جارحیت کا ارتکاب کرتے ہوئے مشرقی پاکستان کو الگ کیا گیا۔ ہم اس تقسیم کو تسلیم نہیں کرتے۔ جس طرح لاالہ الااللہ کے کسی حصہ کو الگ نہیں کیا جاسکتا اسی طرح اس کلمہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آنے والے ملک کو بھی الگ الگ حصوں میں قبول نہیں کیاجاسکتا۔
انہوں نے کہاکہ 1971ء میں بھارت نے بین الاقوامی بارڈر کراس کر کے پاکستان پر فوج کشی کی ، مکتی باہنی کو کھڑا کیا اور وطن عزیز پاکستان کے ایک حصہ کو الگ کر دیا گیا۔ امریکہ و یورپ اور ملکوں کے فیصلے کرنے والی سلامتی کونسل سارا منظر دیکھتے رہے لیکن بھارتی دہشت گردی کو روکنے کی کوشش نہیں کی گئی۔ اس طرح سقوط مشرقی پاکستان کا دلخراش سانحہ دیکھنے میں آیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت سرکار کشمیر میں جاری تحریک آزادی سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوششیں کر رہی ہے۔ کشمیری میدان میں نکل چکے اور قربانیاں پیش کرنے کا حق ادا کرہے ہیں۔ جدوجہد آزادی کشمیر میں ہم ان کا ہر ممکن ساتھ دیں گے۔ کشمیریوں کی تحریک آزادی عروج پر ہے۔ پانچ ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجودمقبوضہ کشمیر میں کرفیو کی پابندیاں عائد ہیں۔
بھارتی فوج نہتے کشمیریوں پر پیلٹ برسا کر ان کی بینائی چھین رہی ہے لیکن اس کے باوجود بھارتی فوج کی گولیوں کے سامنے بھی کشمیری پاکستانی پرچم بلند کررہے ہیں۔ پاکستان کشمیریوں کا وکیل ہے اور مظلوم کشمیری مشکل ترین حالات میں وطن عزیز پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آج 16دسمبر کو ناصر باغ میں ملک بھر کی مذہبی و سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کر کے بھارت سرکار کی پاکستان کیخلاف سازشوں کو بے نقاب کریں گے اور دنیا کو انڈیا کی دہشت گردانہ سرگرمیوں سے آگاہ کیا جائے گا۔یہ کانفرنس تاریخی نوعیت کی ہو گی اور اس کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ 1971میں مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش میں بدل دیا گیا اور ہمار ابازو کاٹ دیا گیاتاہم آج کے16دسمبر میں یہ بات بالکل واضح ہے کہ خود بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ڈھاکہ میں ان تمام باتوں کی تصدیق کی کہ یہ مسلمانوں کی باہمی چپقلش نہیں بلکہ بھارتی سازشوں سے مشرقی پاکستان الگ ہوااوراس کی اصل ذمہ دار بھارتی حکومت تھی۔کسی ملک کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ دوسرے پر فوج کشی کرے۔بھارت مشرقی پاکستان کی علیحدگی کا مجرم ہے۔ اس نے ایک آزاد و خود مختار ریاست کے ٹکڑے کئے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے ہندو اساتذہ نے یونیورسٹیوں میں پاکستان سے علیحدگی کی ذہن سازی کی اور مکتی باہنی کو پروان چڑھایا گیامگر ہمارے حکمران غافل رہے،انہوں نے کہا کہ غیر ملکی این جی اوز سرحد،بلوچستان اور ملک کے دیگر حصوں میں تعلیمی نصاب کو کنٹرول میں لینے کی کوشش کر رہی ہیںیہ وہی سازش ہے جو ڈھاکہ میں ہوئی تھی۔ہم اپنی نسل کو باور کرانا چاہتے ہیں کہ مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بنانے میں بھارت ملوث تھا۔